دنیا
02 مارچ ، 2014

روس کی جانب سے یوکرین میں فوج بھیجنے کی منظوری، یوکرینی فوج الرٹ

روس کی جانب سے یوکرین میں فوج بھیجنے کی منظوری، یوکرینی فوج الرٹ

نیویارک…روس کی جانب سے یوکرین میں فوج بھیجنے کی منظوری کے بعد امریکا ،یورپی یونین اور اقوام متحدہ نے سخت تشویش کا اظہار کیا ہے۔نیٹو نے اسے یوکرین کی خود مختاری کی خلاف ورزی قرار دیا ہے جبکہ یوکرین نے اپنی فوج کو الرٹ کرتے وئے خبردار کیا ہے کہ روس کی فوجی مداخلت سے جنگ چھڑ جائے گی۔ یوکرین نے یورپی یونین، امریکا اور نیٹو سے اپیل کی ہے کہ اس کی علاقائی سالمیت کے تحفظ میں مدد دی جائے۔یوکرین کے علاقے کریمیا کے بحران نے نیا موڑ اختیار کر لیا ہے، روسی پارلیمنٹ نے صدر ولادی میر پیوٹن کی تجویز پر یوکرین میں فوج بھیجنے کی منظوری دے دی ہے۔ تاہم صدارتی ترجمان کے مطابق صدر پیوٹن نے فوج کو بھیجنے کا فیصلہ ابھی نہیں کیا۔ دوسری جانب یوکرین کے عبوری صدر نے وزیراعظم کے ہمراہ قوم سے خطاب میں کہاکہ یوکرین کی فوج کو الرٹ کردیا گیا ہے اور فوجی اور ایٹمی تنصیبات کی سیکیورٹی انتہائی سخت کردی گئی ہے۔یوکرینی وزیراعظم نے بتایا کہ انہوں نے روسی ہم منصب کو فون کرکے فوج بھیجنے کا فیصلہ واپس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ یوکرینی وزیراعظم کا کہنا تھا کہ اگر روس نے کریمیا میں فوج داخل کی تو یہ جنگ کا آغاز ہوگا۔۔ یوکرین کے وزیرخارجہ نے امریکا، یورپی یونین اور نیٹو سے مدد کی اپیل کرتے ہوئے کہا ہے کہ یوکرین کی علاقائی سالمیت کے تحفظ کے لیے مدد کی جائے۔امریکا کا کہنا ہے کہ معاملے کا باریک بینی سے جائزہ لے رہے ہیں اور چاہتے ہیں کہ معاملہ سفارتی کوششوں سے حل ہوجائے۔ امریکی صدر اوباما نے یوکرین کے معاملے پر نیشنل سیکیورٹی حکام سے میٹنگ میں تبادلہ خیال کیا۔ امریکی وزیردفاع چک ہیگل نے بھی روسی ہم منصب کو ٹیلی فون کرکے صورت حال پر گفتگو کی۔ برطانیہ، یورپی یونین اور نیٹو کے سربراہ کا کہنا ہے کہ روس کی فوجی مداخلت یوکرین کی خودمختاری اور سالمیت کی خلاف ورزی ہوگی۔۔ اقوام متحدہ کے سربراہ بان کی مون نے یوکرین کی صورت حال پر تشویش کا اظہار کرتے ہوئے فریقین سے امن کی اپیل کی ہے۔ ترجمان کا کہنا ہے کہ بان کی مون روسی صدر ولادی میر پیوٹن کو فون کرکے ان سے یوکرین کے معاملے پر بات کریں گے۔

مزید خبریں :