06 مارچ ، 2014
اسلام آباد…ایف ایٹ کچہری حملے کی تحقیقات کے دوران 12 وکلاء ،27 زخمیوں اور 15 سرکاری ملازمین کے بیانات رکارڈ کرلئے گئے ،عینی شاہدین وکلاء کا کہنا ہے کہ دہشت گردوں نے وکلاء اور ججز کو ٹارگٹ کیا،حملہ آوروں کی تعداد چار سے پانچ تھی ۔ذرائع نے جیو نیوز کو بتایا ہے کہ ایف ایٹ کچہری حملے کے متعلق فیکٹ فائنڈنگ کمیٹی کے سربراہ ڈپٹی کمشنر مجاہد شیردل نے بیانات رکارڈ کئے۔ذرائع کے مطابق ایک عینی شاہد وکیل نے اپنے بیان میں کہا کہ ایک حملہ آور کم عمر تھا اور اس کی داڑھی بھی نہیں تھی، ایک اور وکیل نے بتایا کہ دو حملہ آوروں کی داڑھی تھی۔بعض وکلاء نے اپنے بیان میں بتایا کہ حملہ آوروں کی تعداد چار سے پانچ تھی، حملہ آوروں نے وکلاء اور ججز کوہدف بنایا۔حملہ ناقص سیکیورٹی کی وجہ سے ہوا، وکلاء نے اپنے بیان میں کہا کہ زیادہ تر پولیس اہلکاروں نے دہشت گردوں کے سامنے زیادہ مزاحمت نہیں کی۔ذرائع کے مطابق حملے کے دوران وہاں موجود ایک پولیس اہلکار نے اپنے بیان میں بتایا کہ پولیس نے دہشت گردوں کا ہر ممکن مقابلہ کیا۔ذرائع کے مطابق بعض عینی شاہدین نے تحریری بیان رکارڈ کرانے سے معذرت کرلی، ذرائع کے مطابق ایک زخمی عینی شاہد نے بیان دیا کہ دہشت گردوں کے ہاتھوں میں کلاشنکوفیں اور دستی بم تھے۔