پاکستان
10 مارچ ، 2014

اسلام آباد میں سیکورٹی کا یہ حال ہے، دوسرے شہروں میں کیا ہوگا؟چیف جسٹس

اسلام آباد میں سیکورٹی کا یہ حال ہے، دوسرے شہروں میں کیا ہوگا؟چیف جسٹس

اسلام آباد…اسلام آباد کچہری پر کتنے افراد نے حملہ کیا؟ آئی جی اسلام آباد کہتے ہیں کہ 2 تھے، چیف کمشنر نے بتایا کہ زیادہ تھے۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ دارالحکومت کایہ حال ہے تو دوسرے شہروں میں کیا ہوگا؟ سپریم کورٹ میں چیف جسٹس تصدق حسین جیلانی کی سربراہی میں دورکنی بنچ نے ایف ایٹ حملہ کیس کی سماعت کی۔ سانحہ ایف ایٹ کچہری پر چیف کمشنراورآئی جی نے الگ الگ رپورٹس پیش کیں۔ چیف جسٹس نے آئی جی کو حکم دیتے ہوئے کہاکہ دو دن میں عدالت کو بتا یاجائے کہ حملہ آوروں کی تعداد کیا تھی؟ جو حملہ آور فرار ہوگئے کیا ان کا پیچھا کیا گیا اور واقعے کے بعد اسلام آباد کے داخلی و خارجی راستے بند کیے گئے کہ نہیں؟ وکلا رہنماوٴں نے عدا لت کو وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کے اس بیان پر مداخلت کرنے کی درخواست کی، جس کے مطابق جج رفاقت اعوان دہشت گردوں کی بجائے اپنے گارڈ کی گولی سے جاں بحق ہوئے۔ ایڈیشنل سیشن جج رفاقت اعوان کے ریڈر ملک خالد نون نے سپریم کورٹ کو بتایا کہ پولیس انہیں ہراساں کرتے ہوئے اصرار کر رہی ہے کہ وہ بیان دیں کہ کمرہ عدالت میں کوئی نہیں آیا، جبکہ انہوں نے خودحملہ آوروں کوداخل ہوتے دیکھا۔ رفاقت اعوان کے بھائی کرنل صفدر اعوان نے کہا کہ ریڈر جھوٹ بول رہے ہیں، کمرہ عدالت میں ایک بھی گولی کا نشان نہیں۔ چیف جسٹس نے ریمارکس دیے کہ آپ عینی شاہد نہیں، بیان بازیاں تفتیش متاثر کر سکتی ہیں۔ عدالت نے کسی بھی عوامی نمائندے کو واقعے پر بیان دینے سے روکتے ہوئے جسٹس شوکت عزیز صدیقی کی سربراہی میں قائم انکوائری کمیٹی کو کام جاری رکھنے اور سیکرٹری داخلہ کو اسلام آباد پولیس کے اثر سے آزاد تحقیقاتی کمیٹی بنا کر دو ہفتوں میں رپورٹ پیش کرنے کی ہدایت کر دی۔ مزیدسماعت 17 مارچ کوہوگی۔

مزید خبریں :