پاکستان
10 مارچ ، 2014

تھر 2365 دیہات کے مکین تاحال امداد سے محروم،مزید 3بچے دم توڑ گئے

تھر 2365 دیہات کے مکین تاحال امداد سے محروم،مزید 3بچے دم توڑ گئے

تھر پارکر …تھرپارکر میں غذائی قلت کے باعث بیماریوں میں مبتلا مزید تین بچے آج دم توڑ گئے۔ سرکاری اور غیرسرکاری فلاحی اداروں کا امدادی کام شہروں تک محدود ہوکر رہ گیا۔ضلع تھرپارکرکے 2365 دیہات ہیں یہ توسندھ سرکار کے علم میں ہے لیکن حکومتی امداد تو دور، امداد کے بلند و بانگ دعووٴں کی گونج بھی ان تک نہیں پہنچ سکی ہے۔ بڑی عمر کے افراد تو کسی نہ کسی طرح موسم اور بھوک کی سختیاں جھیل رہے ہیں لیکن بھوک سے بلکتے جگرگوشوں کی آوازیں ان کے دل چیر رہی ہیں۔ ماوٴں کی گودیں اجڑ رہی ہیں۔ آج بھی 3بچے دم توڑ گئے۔ ماں باپ بس حسرت سے انہیں دیکھتے رہ گئے۔ بدحالی اور عدم آگاہی کے سبب تھرپارکر کے مکینوں کی بڑی تعداد اب بھی اپنے علاقوں میں بیٹھی امداد کی راہ تک رہی ہے۔ تاہم جو افراد شہر پہنچ سکے، ان کی کچھ حد تک داد رسی ہوئی ہے۔ ہر یوسی میں حکومت کی جانب سے ریلیف کاوٴنٹر قائم کیا گیا ہے جہاں 10کلو گندم یا 25 کلوآٹے کے ساتھ ساتھ، مویشیوں کے لیے 7کلو خشک چارہ بھی دیاجارہا ہے۔ پاک فوج کے میڈیکل کیمپس میں بڑی تعداد میں بیمارافراد کو علاج معالجے کی سہولت فراہم کی جارہی ہے۔ بحریہ ٹاوٴن سمیت نجی و سرکاری تنظیمیں بھی امدادی کاموں میں حصہ لے رہی ہیں۔

مزید خبریں :