10 مارچ ، 2014
مٹھی …تھر میں خشک سالی کے بعد جب سب کو ہوش آگیا تو سندھ کی حکمراں جماعت پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی جاگ گئے۔ متاثرین کی دادرسی کے لیے مِٹھی تو پہنچے لیکن شاید ان کے پاس کہنے کو الفاظ ہی نہیں تھے، چپ چاپ آئے اور خاموشی سے واپس چلے گئے۔تھر میں خشک سالی اور بچوں کی اموات نے پورے ملک کودہلادیا مگر سندھ حکومت کو تب ہوش آیا جب اسے اچھی طرح جھنجوڑا گیا۔ پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری بھی اس وقت جاگے جب وزیراعظم نوازشریف نے تھر جانے کا اعلان کیا اور میاں نوازشریف سے پہلے ہی مٹھی پہنچ گئے۔ سول اسپتال مٹھی کا دورہ کررہے تھے کہ اطلاع آئی وزیراعظم کا ہیلی کاپٹر آپہنچا ہے۔ سب چھوڑ چھاڑ وزیراعظم کو لینے چلے گئے۔ پھر وزیراعظم کی گاڑی کے ساتھ ساتھ دوبارہ سول اسپتال مٹھی پہنچے۔ اسپتال میں وزیراعظم کے ساتھ ساتھ ہی مریضوں کی تیمار داری بھی کی۔ اس کے بعد سرکٹ ہاوٴس میں بریفنگ کے دوران وزیراعظم کے پہلومیں ہی بیٹھے۔ وزیراعظم نے بریفنگ میں سندھ حکومت کی اچھی خاصی کلاس لی، پر بلاول بھٹو پوری بریفنگ میں کچھ نہ بولے۔ شاید کچھ تھا ہی نہیں کہنے کو۔ بس جو بھی باتیں ہوتی رہیں انہیں نوٹ کرتے رہے۔ بریفنگ کے بعد وزیراعظم کے ہمراہ آرمی میڈیکل کیمپ گئے۔ مریضوں کی خیریت دریافت کرنے کے دوران وزیراعظم کے ساتھ ساتھ رہے۔ وہیں وزیراعظم نے متاثرین میں امداد تقسیم کی اور مختصر خطاب کیا لیکن یہاں بلاول بھٹو زرداری نے سائیڈ پکڑلی۔ وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سندھ ہیلی کاپٹر سے واپس چلے گئے جبکہ بلاول بھٹو زرداری کو سرکٹ ہاوٴس میں کارکنوں سے خطاب کرنا تھا۔ امید تھی کہ بلاول بھٹو زرداری کہیں نہیں بولے تو یہاں تھر کے متاثرین یا پھر کارکنوں کیلئے ہی کچھ کہیں گے، پر ایسا کچھ نہیں ہوا۔ شرجیل میمن کے ساتھ اسٹیج پرآئے، بس ہاتھ ہلایا اور یہ جا وہ جا۔اب کہتے بھی تو کیا کہتے، کیا کچھ کہنے کو رہ گیا تھا۔