04 اپریل ، 2012
گلگت/اسکردو…گلگت میں کل ہونے والی ہنگامہ آرائی کے بعد اب تک کرفیو نافذہے،اسکردو میں پٹرول پمپ کو آگ لگادی گئی ادھر چلاس میں بسوں پرفائرنگ کے دوران محفوظ رہ جانے والے 40مسافروں کو اسکردوپہنچادیاگیاہے۔گلگت کے شہری علاقوں میں کل صبح دس بجے سے اب تک مسلسل کرفیو نافذ ہے۔مختلف علاقوں میں پاک فوج کے دستے گشت کررہے ہیں ،گلگت بلتستان پولیس اوراسکا وٴٹس کے اضافی دستے بھی تعینات ہیں۔شہر بھر میں موبائل فون سروس اور مواصلاتی نظام معطل ہے۔پاک فوج نے چلاس میں ٹارگٹ کلنگ میں جاں بحق ہونے والے 9مسافروں کی لاشیں گلگت لانے کیلئے تیاریاں مکمل کر لی ہیں جس کے بعد ان کی میتیں آبائی علاقوں میں پہنچائی جائیں گی۔اسکردومیں آج ہڑتال ہے ،تمام تعلیمی ادارے ،دفاتر اوربازاربند ہیں اورسڑکیں ویران ہیں۔ ضلعی انتظامیہ نے اسلحہ کی نمائش پرپابندی عائدکرتے ہوئے دفعہ 144 نافذ کر رکھی ہے۔نامعلوم افرادنے ہوطو کے مقام پر ایک پٹرول پمپ کو بھی آگ لگادی۔مختلف اضلاع میں فسادات اور ہنگامہ آرائی کے دوران پھنس جانے والے افرادکوسیکیورٹی فورسز کی مدد سے محفوظ مقامات پر منتقل کیاجارہاہے۔چلاس میں گذشتہ روز بسوں کے حملے میں محفوظ رہ جانے والے 40مسافروں کو سخت حفاظتی تحویل میں اسکردوپہنچادیاگیاہے۔گلگت اور چلاس میں گزشتہ روز کے فسادات کی ابتدائی رپورٹ وفاقی حکومت کو ارسال کردی گئی ہے رپورٹ کے مطابق مولاناعطاء اللہ کی گرفتاری کے خلاف گلگت میں گزشتہ روز احتجاجی ریلی نکالی گئی،اہلسنت والجماعت کی ریلی پر ہینڈ گرینیڈ سے حملہ ہوا اور فائرنگ بھی کی گئی، جس میں چھ افراد ہلاک ہوئے، اس کے بعد پولیس نگرانی میں چلاس جانے والی 4 بسوں کا تقریبا 40 موٹرسائیکل سواروں نے گھیراوٴ کرلیا،موٹرسائیکل سواروں کے حملہ سے 9 افراد ہلاک ہوئے جبکہ 4 مسافر جان بچاتے دریا میں کود کر ڈوب گئے۔