انٹرٹینمنٹ
11 مارچ ، 2014

ڈیلس میں بھارتی گلوکار الطاف راجہ کا میوزیکل کنسرٹ

ڈیلس میں بھارتی گلوکار الطاف راجہ کا میوزیکل کنسرٹ

ڈیلس …راجہ زاہد اختر خانزادہ/ نمائندہ خصوصی… ڈیلس میں شیک انٹرٹینمنٹ اور یربی انٹرٹینمنٹ کی جانب سے بھارت کے معروف پلے بیک سنگر‘ قوالی اور گیتوں کے گلوکار الطاف راجہ کا میوزیکل کنسرٹ مقامی ہوٹل میں منعقد کیا گیا جس میں اہلیان ڈیلس نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ مذکورہ ایونٹ میں آنے والے مہمانوں کی تواضع پُرتکلف کھانوں سے کی گئی اس موقع پر سُونیا بھارتی نے اپنے فن کا مظاہرہ کیا اور لتا منگیشکر کے گائے ہوئے گیت بھرپور طریقے سے پیش کئے جس پر وہاں بیٹھے لوگ جھوم جھوم گئے۔ بعدازاں بھارت کے معروف گلوکار الطاف راجہ راجہ اسٹیج پر جلوہ گر ہوئے۔ اس موقع پر ان کے ہمراہ قوالی اور دیگر آلات موسیقی بجانے میں ان کے ہمراہ حامد انصاری‘ منگیش سوانت‘ ثاقب عقاشی‘ راشد محمد‘ عبدالغنی‘ سمسیر سورا‘ پریشس‘ منشی تھے جنہوں نے الطاف راجہ کی پیش کردہ قوالیوں پر بھرپور طریقے سے ان کا ساتھ دیتے ہوئے محفل کو گرما دیا۔ اس موقع پر الطاف راجہ نے اپنے معروف گیتوں اور قوالیوں کی چین پیش کرتے ہوئے موجود سامعین کو سحرزدہ کر دیا۔ اس موقع پر انہوں نے اپنے معروف فلمی گیت اور قوالیاں پیش کیں جن میں ”پہلے تو کبھی کبھی غم تھا اب تو ہر پل ہی تیری یاد ستاتی ہے“ ”جا بے وفا جا ہمیں پیار نہیں کرنا تنہا ہی جی لیں گے ہم“ اور ”آوارہ ہوا کا جھونکا ہوں آ نکلا ہوں پل دو پل کیلئے“ ”غم جدائی یوں تو بہت تھا مگر دور تک ہاتھ پھر بھی ہلانا پڑا“ ”تم تو ٹھہرے پردیسی ساتھ کیا نبھاؤ گے صبح پہلی گاڑی سے گھر کو لوٹ جاؤ گے“ ”اک درد سبھی کو ہوتا ہے اک مرض سبھی کو ہوتا ہے“ ”دل نہ رو“ سمیت متعدد فلمی گیت اور غزلیں پیش کیں۔ اس موقع پر وہ مسلسل چار گھنٹے تک نت نئے گیت پیش کرتے رہے اور عوام سے بھرپور داد تحسین لیتے رہے۔ جہاں انہوں نے خوشی کے گیت گائے وہاں غمزدہ غزلیں پیش کر کے عوام کے دلوں کے تاروں کو چھیڑ دیا مرد و خواتین ان کو ہر گیت و غزل پر بھرپور داد دیتے رہے۔ اس موقع پر الطاف راجہ کی والدہ شمیم بانو ابراہیم بھی وہاں موجود تھیں جو کہ اپنے بیٹے کے ہمراہ یہاں امریکہ آئی ہوئی تھیں۔ اس طرح یہ محفل رات ڈھائی بجے تک جاری رہی اور لوگ ان کے گیتوں کو مسلسل سنتے رہے۔ اس موقع پر کنسرٹ کے مقامی پروموٹرز اور تقریب کے منتظم امیر مکھانی اور اکبر بیرانی نے عوام کا شکریہ ادا کیا۔ قبل ازیں گلوکار الطاف راجہ نے جنگ/ جیو نیوز سے خصوصی گفتگو کرتے ہوئے کہاکہ وہ 14 سال بعد امریکہ آئے ہیں انہوں نے کہاکہ وہ یہاں پر جہاں بھی جا رہے ہیں ہندوستانیوں اور پاکستانیوں دونوں کی جانب سے ان کو بھرپور پذیرائی مل رہی ہے۔ انہوں نے کہاکہ کسی بھی ملک کے فنکار‘ گلوکار‘ دانشور‘ میڈیا کے لوگ‘ تعلیمی‘ سیاسی‘ سماجی‘ قانونی اور ادبی‘ ثقافتی‘ بزنس کے ماہرین اُس ملک کے گشتی سفیر ہوتے ہیں انہوں نے کہاکہ وہ بھارت سے محبت کا پیغام لے کر آئے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ جنگ/ جیو گروپ کی جانب سے پاکستان میں اور بھارت میں ٹائمز آف انڈیا کی جانب امن کی آشا کے جس پروگرام کو شروع کیا گیا ہے یہ حقیقی طور پر دونوں ممالک کے عوام کی خواہش ہے انہوں نے کہاکہ تمام شعبوں کے افراد کو اس پر کام کرنے کی ضرورت ہے انہوں نے کہاکہ دنیا آج کہاں سے کہاں پہنچ گئی ہے پاکستان اور بھارت کو بھی پرانے جھگڑے ختم کر کے امن کی ایک نئی آشا عوام کو دینا ضروری ہے۔ الطاف راجہ نے کہاکہ وہ زمانے چلے گئے جب جنگوں کی بات کی جاتی تھی انہوں نے کہاکہ اب جنگ ہمیں معاشی استحصال سے کرنے کی ضرورت ہے اور دونوں ملکوں کے عوام کی خواہش یہی ہے کہ ہم ایک دوسرے کے قریب آئیں اور اپنے اپنے ملکوں سے غربت کا خاتمہ کریں۔ انہوں نے کہاکہ بھارت ہو یا پاکستان وہاں کے عوام پیار‘ محبت‘ امن و آشتی چاہتے ہیں مگر نادیدہ قوتیں امن کے اس خواب کو ہمیشہ چکناچور کر دیتی ہیں۔ انہوں نے کہاکہ پائیدار امن کے ذریعے ہم ساؤتھ ایشیا کی تقدیر بدل سکتے ہیں انہوں نے کہاکہ تمام تنازعات کے باوجود پاکستانی فنکار بھارت میں پذیرائی حاصل کرتے ہیں جو کہ اس بات کا ثبوت ہے کہ عوام کے دل خراب نہیں ہیں وہ محبت اور امن چاہتے ہیں۔ انہوں نے کہاکہ ان کی ان باتوں کو بہت سے لوگ استہزا اور طعن کا نشانہ بنا سکتے ہیں مگر وہ جو کچھ کہہ رہے ہیں وہ ایک عام بھارتی کی آواز ہے۔ انہوں نے کہاکہ ہم نے توجیسے تیسے زندگی گزار لی مگر ہمیں اب امن کیلئے کوششیں کر کے آنے والی نسلوں کیلئے ایک پُرامن برصغیر چھوڑ کر جانے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر انہوں نے کہاکہ یہی اُن کے دل کی آواز ہے۔ انہوں نے کہاکہ جنگ/ جیو نیوز کے وہ شکر گزار ہیں کہ انہوں نے ان کو یہ موقع فراہم کیا کہ وہ اپنے خیالات اخبار اور میڈیا کے ذریعے پاکستان کے عوام تک پہنچائیں۔ اس موقع پر انہوں نے مزید کہاکہ موسیقی ان کا اوڑھنا بچھوڑنا ہے اور وہ اس کے ذریعے امن کا پیغام دنیا کے ہر کونے میں پہنچاتے رہیں گے۔

مزید خبریں :