04 اپریل ، 2012
پشاور … چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ دوست محمد خان نے کہا ہے کہ صدر، وزیراعظم اور آرمی چیف تک لوگ ڈرون حملے نہیں چاہتے، تو ڈرون حملے جاری ہونے کی وجوہات کا جاننا ضروری ہے۔ چیف جسٹس دوست محمد خان نے یہ ریمارکس ڈرون حملے رکوانے سے متعلق دائر رٹ کی سماعت کے دوران دیئے۔ رٹ وکیل ایف ایم صابر کی جانب سے دائر کی گئی ہے، جس میں وفاق، وزارت دفاع، داخلہ سمیت سابق صدر پرویز مشرف کو بھی فریق بنایا گیا ہے۔ رٹ میں مطالبہ کیا گیا ہے کہ ڈرون حملوں سے متعلق امریکا اور پاکستان کے درمیان اگر کوئی معاہدہ ہوا ہے تو منظر عام پر لایا جائے۔ سابق صدر پرویز مشرف کی جانب سے وکیل معظم بٹ عدالت میں پیش ہوئے اور کہا کہ وہ آئندہ پیشی پر اپنا وکالت نامہ پیش کریں گے، جبکہ ڈپٹی اٹارنی جنرل اقبال مہمند نے عدالت کو بتایا کہ وزارت دفاع اور داخلہ نے تحریری جواب جمع کرانے کیلئے مہلت طلب کی ہے۔ انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی رپورٹس کے مطابق ڈرون حملوں میں ہدف کو کم جبکہ بے گناہ لوگوں کو زیادہ نشانہ بنایا جاتا ہے۔