26 مارچ ، 2014
اسلام آباد…بلوچستان بے امنی کیس میں ایڈووکیٹ جنرل نے سپریم کورٹ کو بتایا ہے کہ خضدار سے ملنے والی 13میں سے 2 لاشیں ورثا کے حوالے کردی گئی ہیں،عدالت نے ڈی این اے رپورٹ پیش نہ کرنے پر اظہار برہمی کیا۔سپریم کورٹ کے دو رکنی بنچ نے کیس کی سماعت کی۔ایڈووکیٹ جنرل نے بتایا کہ اجتماعی قبروں کی لاشوں کا ڈی این اے ٹیسٹ ہونے میں تین ماہ لگیں گے۔ ایف سی کے وکیل عرفان قادر کا کہنا تھا کہ لاپتا افراد کی جبری گمشدگی میں ملوث ایف سی اہلکاروں کے خلاف مقدمہ فوجی عدالت ہی میں چلانے پر اتفاق ہوا ہے۔