05 اپریل ، 2014
ہیوسٹن …راجہ زاہد اختر خانزادہ/ نمائندہ خصوصی… پاکستانی نوجوان ڈاکٹر مریضہ سے زبردستی بوس و کنار کرنے پر اسپتال کی نوکری سے فارغ‘ ریاست مین کے میڈیکل بورڈ کی جانب سے لائسنس کی منسوخی سمیت ڈاکٹر پر جرمانہ عائد کر دیا گیا۔ ڈاکٹر نے ریاست ٹیکساس کے شہر برینہم (Brenham) میں پریکٹس شروع کر دی۔ تفصیلات کے مطابق امریکہ کی ریاست مین کے شہر آگسٹا میں واقع ہولٹن ریجنل اسپتال میں مریضہ کے ساتھ زبردستی بوس و کنار کرنے پر پاکستانی ڈاکٹر ولید خان کو نوکری سے برطرف کر دیا گیا۔ ڈاکٹر ولید خان کو بوس و کنار کرتے ہوئے 2 نرسوں نے دیکھا جبکہ اسپتال کے ایمرجنسی روم میں آنے والی مریضہ نشے کی حالت میں تھی اور اس کے بازو پر زخم تھا۔ اس واقعہ کی اطلاع نرسوں نے اسپتال انتظامیہ کو دی جس پر اسپتال نے نہ صرف ڈاکٹر ولید کو نوکری سے برطرف کر دیا بلکہ اس واقعہ کی اطلاع ریاست کے میڈیکل بورڈ کو بھی دیدی جس پر تحقیقات کی گئیں اور ڈاکٹر ولید کو اظہار وجوہ کا نوٹس بھی جاری کیا گیا جس کے جواب میں ڈاکٹر ولید نے بورڈ کو بتایا کہ بوس و کنار کرنے کے فعل کا ارتکاب خود مریضہ نے کیا تھا اور اُس وقت صورتحال ایسی تھی کہ وہ اسی شش و پنج میں رہا کہ عورت کو کس طرح اپنے آپ سے علیحدہ کرے۔ تاہم بورڈ نے ڈاکٹر ولید کے بیان کو ماننے سے انکار کرتے ہوئے کہاکہ ڈاکٹر ولید نے پاس اس کی بات کا کوئی ثبوت موجود نہیں ہے اس طرح ان کے خلاف دو نرسوں کے بیانات سے یہ ثابت ہوتا ہے کہ انہوں نے مریضہ سے بوس و کنار کیا۔ بورڈ نے کہاکہ ایسا کر کے انہوں نے معاہدہ کی خلاف ورزی کی اور اس کی وجہ سے طبی شعبے کی بدنامی بھی ہوئی۔ ڈاکٹر ولید خان نے اس واقعہ پر افسوس کا اظہار بھی کیا اور کہاکہ اس کی وجہ سے اسپتال کی بدنامی ہوئی۔ ڈاکٹر ولید خان نے 1997ء میں پشاور میڈیکل یونیورسٹی سے ایم بی بی ایس پاس کیا۔ وہ شعبہ اطفال اور شعبہ میڈیسن میں ماہر ہے جبکہ اس واقعہ کے بعد اور لائسنس کی منسوخی کے بعد ڈاکٹر ولید خان ریاست ٹیکساس کے شہر برینہم (Brenham) میں بحیثیت ڈاکٹر پریکٹس کر رہا ہے۔ مذکورہ شہر ہیوسٹن کے قریب ایک گھنٹے کی مسافت پر واقع ہے۔ ڈاکٹر ولید خان اس واقعہ کے بعد اور خبریں قومی اور مقامی میڈیا میں آنے کے بعد انتہائی پریشانی کا شکار ہیں۔ واضح رہے کہ مین کے میڈیکل بورڈ نے اُن پر ایک ہزار ڈالر جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔