06 اپریل ، 2012
اسلام آباد … قومی اسمبلی کی قائمہ کمیٹی نے کہا ہے کہ توانائی منصوبوں کے ایشوز پر پارلیمنٹرینز کو اپنا کردار جلد ادا کرنا ہوگا تاکہ بات سپریم کورٹ تک نہ پہنچے، کمیٹی کو بتایاگیاکہ آئندہ 5 برس میں 20 ہزار میگاواٹ بجلی کی پیداوار کے نئے منصوبوں کیلئے جلد بولی کرائی جائے گی۔ قائمہ کمیٹی پانی و بجلی کا اجلاس غلام مصطفے شاہ کی زیر صدارت اسلام آباد میں ہوا،جس میں چترال کے گولان گول ہائیڈل پراجیکٹ کا ٹھیکہ مبینہ طور پر نااہل کنسورشیم کو دینے کے معاملے پر غور کیا گیا، رکن کمیٹی بلال یاسین نے کہاکہ لوڈشیڈنگ اور رینٹل پراجیکٹس جیسے مسائل پارلیمنٹیرینز نے حل کرنا تھے لیکن سپریم کورٹ کررہی ہے۔ چیئرمین کمیٹی نے کہا وہ چاہتے ہیں کہ سپریم کورٹ کے نوٹس لینے سے پہلے گولان گول ہائیڈل پراجیکٹ کا مسئلہ حل کریں۔ چیئرمین واپڈا نے کمیٹی کو بتایاکہ اس منصوبے کا ٹھیکہ شفاف انداز میں دیا گیا ہے۔رکن کمیٹی بلال یاسین کا کہنا تھا کہ لاہور میں 22 گھنٹے تک لوڈ شیڈنگ ہو رہی ہے، اسلام آباد اور کراچی میں ایسا نہیں ہے۔ بلال یاسین نے کہا کہ لاہور میں میتوں کو غسل دینے ککیلئیبھی پانی نہیں مل رہا۔ لوڈشیڈنگ ایشو پرقائمہ کمیٹی کا آئندہ اجلاس 16 اپریل کو لاہور میں ہوگا۔