30 اپریل ، 2014
اسلام آباد…انسانی حقوق کی بین الاقوامی تنظیم ایمنسٹی انڑنیشنل نے اپنی تازہ رپورٹ میں کہا ہے کہ پاکستان میں صحافیوں کوسیکیورٹی اداروں،کالعدم تنظیموں اورسیاسی جماعتوں سے شدید خطرات لاحق ہیں۔ صحافیوں پرتشددکرنے والے افرادکوانصاف کے کٹہرے میں لایاجائے۔60 صفحات پرمشتمل ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ میں 34 مقتول صحافیوں کے واقعات سمیت 70 کیس اور100 سے زائد میڈیا نمائندوں کے انٹرویوشامل ہیں۔ رپورٹ میں کہا گیاہے کہ گزشتہ دوماہ کے دوران حامد میر سمیت2 سینئرصحافیوں کو نشانہ بنایا گیا۔ میڈیا پرحملوں کا مقصد آزادی صحافت کوختم کرنا اور عوام کی آواز کودبانا ہے۔رپورٹ کے مطابق پاکستان میں صحافی قتل، ہراساں کیے جانے اور تشدد کے مستقل خطرے سے دوچار رہتے ہیں ۔ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے ایشیا بحرالکاہل کے ڈپٹی ڈائریکٹر ڈیوڈ گریفتھس کاکہنا ہے کہ پاکستان کی میڈیا برادری بڑی حد تک گھیرے میں ہے۔ انسانی حقوق کے معاملات اٹھانے والے صحافیوں کوہر طرف سے نشانہ بنایا جاتا ہے تاکہ ان کی آوازکو دبایا جاسکے،جبکہ صحافیوں اور میڈیا ہاوٴسز پر حملے کے خطرات سے نمٹنے میں پاکستانی حکام مکمل طور پر ناکام ہوچکے ہیں۔ پاکستان میں2008 میں جمہوریت کی بحالی کے بعد قتل کیے گئے صحافیوں میں سے صرف ایک کے قاتلوں کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جاسکا۔رپورٹ میں پاکستان پر زور دیا گیا ہے کہ صحافیوں کو تحفظ فراہم کرنے کے لیے پاکستانی حکومت اپنے سیکیورٹی اداروں کے بارے میں تحقیقات کرائے اور اس بات کو یقینی بنائے کہ صحافیوں کے خلاف انسانی حقوق کی خلاف ورزیوں میں ملوث افراد کو انصاف کے کٹہرے میں لایا جائے۔