پاکستان
30 اپریل ، 2014

ایمنسٹی کی رپورٹ جھوٹ کاپلندہ اورجانبدارانہ ہے،حق پرست ارکان اسمبلی

ایمنسٹی کی رپورٹ جھوٹ کاپلندہ اورجانبدارانہ ہے،حق پرست ارکان اسمبلی

لندن…متحدہ قومی موومنٹ کے حق پرست ارکان سینیٹ قومی وصوبائی اسمبلی نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی اس رپورٹ کی شدید مذمت کی ہے جس کے ایک حصہ میں ایم کیوایم پربے بنیاد ، جھوٹے ، من گھڑت اور انتہائی غلط الزامات عائد کئے گئے ہیں ۔اپنے مشترکہ بیان میں انہوں نے کہاکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل کی بے بنیاد اور جھوٹی رپورٹ میں لگائے گئے الزامات کے ذریعے کروڑوں افراد کی نمائندہ جماعت متحدہ قومی موومنٹ کوبدنام کرنے کی کوشش کی گئی اوراس رپورٹ سے ایم کیوایم کے حامی کروڑوں افرادکی دل آزاری ہوئی ہے۔حق پرست ارکان پارلیمنٹ نے کہاکہ ایمنسٹی انٹرنیشنل اس سے قبل بھی نامعلوم وجوہات کی بنیاد پر ایم کیوایم کے خلاف بے بنیاد اور جھوٹے پروپیگنڈوں پر مبنی رپورٹس شائع کرچکا ہے،ایم کیوایم نے بارہا اپنے وضاحتی بیانات جاری کئے لیکن ایمنسٹی انٹرنیشنل نے نہ تو ایم کیوایم کے وضاحتی بیانات کو شائع کیا اور نہ ہی کبھی ایم کیوایم کے ہمدرد عوام کے قتل عام اورانسانی حقوق کی خلاف ورزیوں پر کوئی رپورٹ جاری کی ،خواہ وہ 31اکتوبر 1986ء کوسہراب گوٹھ پرایم کیوایم کے کارکنوں کاقتل عام ہو، 14دسمبر 1986ء کوپیش آنے والاسانحہ علی گڑھ و قصبہ ہو،جس میں 6 گھنٹوں کے دوران تین سو سے زائدخواتین اور بچوں سمیت شہریوں کا قتل عام کیا گیا اور نابالغ بچیوں کو قتل سے قبل عصمت دری کا نشانہ بنایا گیا ،اسی طرح 30، ستمبر 1988ء کو حیدرآباد میں اردوبولنے والوں کاقتل عام ہوااورشہریوں پر آدھے گھنٹے تک وحشیانہ فائرنگ کرکے سینکڑوں اردو بولنے والوں کا قتل عام کیا اور ہزاروں کو زخمی کیا گیالیکن ایمنسٹیاس پر بھی پراسرار انداز میں خاموش رہی ،مئی 1990میں پکا قلعہ حیدرآباد میں آپریشنکے دوران اس وقت کی حکومت نے ڈاکوؤں تک کو استعمال کیا اورشہریوں کا قتل عام کرایا لیکن ایمنسٹی نے کبھی مذمت نہیں کی۔ 19جون 1992ء کو ایم کیوایم کے خلاف فوجی آپریشن شروع کیا گیا جس کی آڑ میں ایم کیوایم کے ہزاروں کارکنان شہید کئے گئے لیکن ایمنسٹی انٹرنیشنل نے اس بد ترین آپریشن اور اس دوران ہونے والے ماورائے عدالت قتل عام کا تذکرہ اورمذمت تک نہیں کی ، ایم کیوایم کے سینکڑوں لاپتہ کارکنان جنہیں گھروں سے گرفتار کیا گیاان کی بازیابی کیلئے ہم نے نام پتے کے ساتھ فہرستیں شائع کیں لیکن ایمنسٹی انٹرنیشنل نے ان لاپتا کارکنوں کے معاملے کوسرے سے ہی غائب کردیا ۔اسی طرح ایم کیوایم کی ہمدرد آبادیوں پر مسلح چڑھائیاں کی گئیں ، اردوبولنے والے لوگوں کے شناختی دستاویزات چیک کرکرکے کہ وہ کونسی زبان بولنے والے ہیں، انہیں اغوا کیا گیا،بدترین تشددکانشانہ بناکر ذبح کیاگیا ، بعض مقتولین کے سروں سے فٹ بال کھیلی گئی لیکن ایمنسٹی انٹرنیشنل کی جانب سے کبھی بھی ان وحشیانہ اور بدترین واقعات کی مذمت نہیں کی گئی ۔ حق پرست سینیٹرز ، اراکین قومی وصوبائی اسمبلی نے ایمنسٹی انٹرنیشنل کی رپورٹ کو جھوٹ کا پلندہ اورسراسرجانبدارانہ قرار دیا اورکہا کہ ہم دعا ہی کرسکتے ہیں کہ اللہ تعالیٰ ایمنسٹی انٹرنیشنل کے لوگوں کو مظلوم کو مظلوم اور ظالم کو ظالم بنا کر پیش کرنے کی توفیق عطا فرمائے ۔


مزید خبریں :