01 مئی ، 2014
لندن……متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے کہاہے کہ کراچی میں ایم کیوایم کے کارکنوں کو ماورائے عدالت قتل کرکے انصاف اور قانون کی دھجیاں اڑائی جارہی ہیں۔انہوں نے یہ بات جمعرات کی شب ایم کیوایم کے مرکز نائن زیروپررابطہ کمیٹی کے ارکان سے گفتگوکرتے ہوئے کہی۔انہوں نے ایم کیوایم کے کارکنوں محمد صمید، علی حیدر، فیضان اورسلمان قریشی کے ماورائے عدالت قتل کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے وزیراعظم نوازشریف سے سوال کیاکہ انہوں نے بڑے فخرکے ساتھ کراچی میں آپریشن شروع کرنے کااعلان کیاتھااوراس کے لئے وزیراعلیٰ سندھ کواس کاکپتان مقررکیاتھااورجب سے حالیہ آپریشن شروع ہواہے تواترسے ایم کیوایم کے کارکنوں کی گرفتاریاں کی جارہی ہیں،اس ظلم پرایم کیوایم کی جانب سے بیانات جاری ہورہے ہیں اورپریس کانفرنس ہورہی ہیں لیکن نہ تووزیراعظم توجہ دے رہے ہیں اور نہ ہی وزیراعلیٰ سندھ ان اپیلوں پر کان دھررہے ہیں۔میں وزیراعظم نوازشریف، وزیرداخلہ چوہدری نثار اورملک کے ارباب اختیار ودانش سے سوال کرتاہوں کہ کیامیرایہ مطالبہ ناجائزاور غیرقانونی ہے کہ سادہ لباس میں گرفتاریاں کرنے کے بجائے وردی میں گرفتار کیاجائے، بغیروارنٹ کے گرفتاری نہ کی جائے اورجس فردپربھی الزامات ہوں اسے گرفتاری کے بعدباقاعدہ عدالتوں میں پیش کرکے ان پر مقدمہ چلایاجائے؟ انہوں نے کہاکہ المیہ یہ ہے کہ کراچی میں ایم کیوایم کے جن کارکنوں اورہمدردوں کوگرفتارکیاجارہاہے ان کو گرفتارکرتے وقت کوئی ایک بھی قانونی تقاضہ پوراکرناتوکجا گرفتاری کی تصدیق تک نہیں کی جاتی، گرفتارافرادکے اہل خانہ مختلف تھانوں کے چکرلگاتے رہے ہیں لیکن کوئی متعلقہ ادارہ گرفتاری کی تصدیق نہیں کرتا۔الطاف حسین نے ارباب اختیاربالخصوص وزیراعظم اور وزیرداخلہ سے یہ سوال کیاکہ کیا پاکستان کاآئین اورقانون اس بات کی اجازت دیتاہے کہ پولیس اوردیگرادارے جسے چاہیں گرفتارکرلیں، بدترین تشدد کانشانہ بنائیں اورجب وہ تشدد سے معذورہوجائے تواسے سفاکی سے قتل کرکے اس کی لاش سڑک پر پھینک دیں؟ الطاف حسین نے کہاکہ اگرملزم کومجرم قراردیکرقتل کرنے کافیصلہ قانون نافذکرنے والے اداروں کوہی کرناہے تو پھرعدالتیں ختم کردی جائیں اور یہ اعلان کردیاجائے کہ عوام جان ومال کاتحفظ اب حکومت کی نہیں بلکہ خود عوام کی اپنی ذمہ داری ہے کہ وہ جس طرح چاہیں اپنی جان بچائیں۔ الطاف حسین نے کہاکہ کراچی اورسندھ کے شہری علاقوں میں جنگل سے بدترقانون نافذکردیاگیا ہے۔ ایک دن میں چار بے گناہوں کوشہیدکردیاگیاہے جنہیں 13 اپریل کو درجنوں لوگوں کے سامنے گرفتارکیاگیاتھا۔ الطاف حسین نے سوال کیا کہ جہاں عدالتیں اتنی بے بس ہوں کہ وہ ظلم کرنے والوں کوکٹہرے میں نہ لاسکیں وہاں عوام کس سے انصاف طلب کریں؟ الطاف حسین نے محمد صمیدشہید، علی حیدرشہید، فیضان شہید اورسلمان قریشی شہید کے لواحقین سے دلی تعزیت کااظہارکیااوردعاکی کہ اللہ تعالیٰ شہیدوں کوجنت الفردوس میں جگہ دے، ان کے درجات بلندکرے اورلواحقین کویہ عظیم صدمہ برداشت کرنے کاحوصلہ عطا کرے ۔