20 مئی ، 2014
اسلام آباد… ترجمان شہدا ء فاونڈیشن کے مطابق جیو کی طرف سے سر عام معافی مانگنے کے بعد توہین اہل بیت کا مقدمہ غیر اسلامی ہے۔اے آر وائی کے گستاخوں کے خلاف قران اور سنت کی روشنی میں مقدمہ درج ہونا چاہئے۔اسلا م آباد میں شہدا فاونڈیشن کے ترجمان حافظ احتشام احمد نے کہا ہے کہ جیو کے مارننگ شو کی میزبان ڈاکٹر شائستہ لودھی کی طرف سے نادانستہ طور پر سرزد ہونے والی غلطی پر معافی مانگ لی گئی۔ اسکے بعد قرآن و سنت کی روشنی میں ڈاکٹر شائستہ لودھی کے خلاف توہین اہل بیت کا مقدمہ درج نہیں ہو سکتا۔ڈاکٹر شائستہ لودھی یا جیو ٹی وی کا معاملہ اب اسلامی،مذہبی نہیں بلکہ سیاسی معاملہ بن چکا ہے۔سیاسی معاملے میں مذہب کو ہتھیار کے طور پر استعمال کرنے والے اسلام کے ساتھ مخلص نہیں ہیں۔اے آر وائی کے سی ای او، اے آر وائی کے اینکر مبشر لقمان اور ندا یاسر نے ابھی تک توہین اہل بیت کے ارتکاب پر معافی نہیں مانگی۔ قرآن و سنت کی روشنی میں انکے خلاف توہین اہل بیت کا مقدمہ درج ہونا چاہیئے۔اے آر وائی ٹی وی میں بیٹھے گستاخ 48 گھنٹوں میں اللہ سے سرعام معافی مانگیں۔