09 جون ، 2014
اسلام آباد.......قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا ہے کہ ارکان پارلیمنٹ کے فون تو ٹیپ کیے جاتے ہیں، لیکن زائرین اور کراچی ائیرپورٹ پر حملوں کی معلومات کیوں نہیں ملتیں، عوام کس کے سہارے خود کو محفوظ سمجھیں ؟قومی اسمبلی کا اجلاس اسپیکر ایاز صادق کی زیر صدارت ہوا۔ اجلاس کے دوران خطاب کرتے ہوئے قائد حز ب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہا کہ کراچی کا واقعہ قومی سانحہ ہے، طالبان سے مذاکرات کا کیا بنا کسی کو کچھ معلوم نہیں، معلوم نہیں سیکیورٹی کس کی ذمے داری ہے، وزیراعظم ایوان کو بتائیں کہ ذمے دار کون ہے۔ شاہ محمود قریشی نےکہا کہ وفاقی وزیر داخلہ چوہدری نثار کو کراچی جانے سے پہلے ایوان میں آنا چاہیے تھا، حکومتی وزرا کہتے ہیں کہ وہ سیکیورٹی لیپس کا جائزہ لینے کراچی گئے ہیں، اس کا مطلب ہے حکومت نے خود ہی سیکیورٹی لیپس کا اعتراف کرلیا ہے۔ وفاقی وزیر امور کشمیر برجیس طاہر نے ایوان کو بتایا کہ جو مذاکرات کرنا چاہتے ہیں ، حکومت ان سے بات کرنے پر تیار ہے ، حکومتی رٹ پر کوئی سمجھوتہ نہیں ہوگا۔