10 جون ، 2014
اسلام آباد......ہم نے لیوی ٹیکس لیا تو جگا ٹیکس کا الزام لگا ، اب یہی جگا ٹیکس نئی حکومت بھی وصول کررہی ہے۔ قومی اسمبلی کے بجٹ سیشن سے اپوزيشن لیڈر خورشید شاہ نے خطاب کیا جبکہ تحریک انصاف نے بجٹ مسترد کردیا، اسد عمر کہتے ہیں افراط زر میں 60فیصد اضافہ ہوا۔قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے کہاہےکہ ان کی حکومتی پالیسیز نے اداروں اور پرویز مشرف کو الگ کیا تھا تاہم موجودہ حکومت نے انہیں پھر ایک کر دیا ہے، بر وقت حکومتی فیصلے نہ ہونے سے اداروں میں ٹکراؤ ہو رہا ہے جو انتہائی خطرناک ہے، وزیراعظم صاحب !آئیں مل کر ملک بچائیں۔ قومی اسمبلی کے اجلاس میں بجٹ پر بحث کا آغاز ہوا تو اپوزیشن لیڈر سید خورشید شاہ نے کہا کہ حکومت ٹیکسز میں اضافہ واپس لے،ہمیں کہا جاتا تھا کہ پٹرولیم لیوی ایک جگا ٹیکس ہے، اگر یہ جگا ٹیکس تھا توحکومت نے اسے بجٹ سے اٹھا کر باہر کیوں نہ پھینکا،اگر آپ قوم سے مخلص ہوتے تو اسے ختم کرتے لیکن وقت نے ثابت کردیاہے کہ آپ بھی جگا ٹیکس وصول کررہے ہیں۔ خورشید شاہ نے کہاکہ مسلم لیگ ن کی حکومت ماضی میں چھپ چھپ کر قرضے لیتی تھی،ہم سمجھتے تھے کہ یہ اچھی بات ہے، لیکن اب تو ان کا قرضہ لینے کا خوف بھی ختم ہو گیا،موجودہ حکومت نے کشکول کا ریکارڈ توڑ دیا ہے۔ خورشید شاہ نے کہاکہ موجودہ حکومت صرف لاہور اور راولپنڈی کو اپنا سمجھتی ہے، 40ارب روپے میٹرو بس منصوبے کی بجائے ایک ہزار میگا واٹ بجلی پیدا کرنے کے منصوبے پر لگائے جاتے تو عوام کو فائدہ ہوتا۔انہوں نے کہاکہ شہروں میں 12 سے 14 گھنٹےلوڈشیڈنگ ہورہی ہے،دیہی علاقوں میں کیاحال ہوگا، انہوں نے کہا کہ خواجہ آصف ٹائی لگا کر سپریم کورٹ میں ہماری حکومت کے پرخچے اڑانے جاتے تھے،آج وہ خود بجلی کے وزیرہیں، مسئلہ حل کیوں نہیں کرتے،آج تو بجلی بحران پر جلوس بھی نہیں نکلتا کیوں کہ لوگوں کو بتایاگیاہےکہ شیروں کی حکومت ہے اگر باہر نکلے تو کچومر نکال دیں گے۔ خورشید شاہ نے کہاکہ جمہوریت کی مضبوطی کے لیے حکومت کے ساتھ ہیں لیکن حکومت کو بھی عوام دشمن پالیسیز ترک کرنا ہوں گی، آج ایک چینل پر پابندی اور جرمانہ لگایا گیا،کوئی فیصلہ تسلیم کر رہا ہے اور کسی کو منظور نہیں، وزیر اعظم نے عوام سے انتخابی وعدے کیے تھے کہ امن اور بجلی دیں گے ، اب وعدے پورے کریں۔ خورشید شاہ نے کہا وزیر اعظم صاحب !دشمن ملک کو توڑنا چاہتاہے ، آئیں مل کر اس کا مقابلہ کریں۔