11 اپریل ، 2012
اسلام آباد … وفاقی وزیراطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہا ہے کہ الزامات لگاکر وزیراعظم اور ان کے خاندان کا میڈیا ٹرائل کیا جارہا ہے، ان کا کہنا ہے کہ سلامتی کمیٹی سفارشات پر اتفاق نہ ہوا تو پارلیمنٹ کا اکثریتی فیصلہ لائیں گے تاہم نیٹو سپلائی کھولنے سمیت تمام امور پر اتفاق رائے کی کوششیں اب بھی جاری ہیں۔ اسلام آباد میں پی آئی ڈی میں نیوز کانفرنس کے بعد جیو نیوز سے گفتگو میں وفاقی وزیر اطلاعات فردوس عاشق اعوان نے کہاکہ سلامتی کمیٹی کی ترمیم شدہ سفارشات پر اتحادیوں سے مشاورت مکمل کرلی گئی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ چاہتے ہیں کہ پارلیمنٹ کی متفقہ قرارداد لائیں، اتفاق سے قرارداد نہ آئی تو دنیا کو پیغام ملے گاکہ پارلیمنٹ مشترک فیصلے نہیں کرسکی۔ وزیر اطلاعات نے کہاکہ شہباز شریف کی صدر زرداری کی توہین، آئین کو نہ ماننے کے مترادف ہے، نواز شریف کے حکومتی الزامات ماضی کی سیاست کا حصہ ہیں وہ پارلیمانی انتخابات کے مطالبے کی بجائے بلدیاتی انتخابات کرائیں۔ انہوں نے کہاکہ بونا بانس پر بھی چڑھ جائے تو نیچے آکر بونا ہی رہتا ہے، شہباز شریف کا رویہ جمہوریت کیلئے زہر قاتل ہے۔ انہوں نے بتایاکہ کابینہ نے پاکستان اسٹیل کی تنظیم نو کا معاملہ موٴخر کردیا اور بجٹ کے اسٹریٹجی پیپر کی اصولی منظوری دے دی تاہم سفارشات کی حتمی منظوری کیلئے آئندہ ہفتے وزیراعظم نے کابینہ کا خصوصی اجلاس طلب کرلیا ہے۔ انہوں نے کہاکہ کابینہ کے اجلاس میں سیکریٹری نارکوٹکس نے وزیراعظم کے صاحبزادے علی موسی گیلانی کے ڈرگ کیس میں ملوث ہونے کے بارے میں بریف کیا اور کہاکہ اس سلسلے میں 2011ء سے اب تک 3 انکوائریوں میں پرنسپل سیکریٹری اور علی موسیٰ گیلانی کے ملوث ہونے کے ثبوت نہیں ملے تاہم کابینہ نے معاملے کی شفاف تحقیقات پر اتفاق کیا ہے۔