17 جون ، 2014
لاہور......لاہورپولیس کاتحریک منہاج القرآن سیکریٹریٹ کےگرد رکاوٹیں ہٹانے کاآپریشن خونی شکل اختیارکرگیا،رکاوٹیں تو ہٹا دی گئیں،مگر اس دوران ہونےوالےخوفناک تصادم میں2خواتین سمیت8افراد جان سےگئے جبکہ 75سےزائدزخمی بھی اسپتال لائےگئےہیں۔منہاج القرآن سیکریٹریٹ اور ڈاکٹرطاہر القادری کی رہائش گاہ کےباہر رکاوٹیں ہٹانےکاآپریشن مکمل کرلیا گیا۔رات ڈھائی بجےسے ایک بجےدوپہرتک ماڈل ٹاؤن کا علاقہ میدانِ جنگ بنا رہا، پولیس اہلکاروں کوبلڈوزرز،کرینوں اورہیوی مشینری کی مدد حاصل تھی جبکہ منہاج القرآن کے کارکنوں کے ہاتھوں میںڈنڈے تھے۔پولیس نےمنتشرکرنےکیلئےبار بار شیلنگ کی،ڈنڈا بردار کارکن مشتعل ہوکرپتھراؤ کرتےرہے،پولیس رکاوٹیں ہٹانےکی کوشش کرتی تو جھڑپ شروع ہو جاتی۔اس دوران فائرنگ بھی کی جاتی رہی۔ ڈی سی او محمدعثمان اورڈی آئی جی آپریشن راناجبارکےمذاکرات بھی ناکام رہے۔آپریشن رکا،نہ کارکن پیچھےہٹے۔پولیس کی کوششوں کے بعدآپریشن مکمل ہوا اوررکاوٹیں بھی دور ہو گئیں، مگر اس دوران 8 افراد جاں بحق اور 75 سے زائد زخمی ہوگئے۔ اسپتال انتظامیہ نےڈاکٹروں اور نرسوں کو طلب کر لیا ،گڑبڑسے بچنےکیلئےپولیس کی بھاری نفری بھی اسپتال میں موجود ہے۔