19 جون ، 2014
اسلام آباد.......قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈرخورشید شاہ کا کہنا ہے کہ حکومت غلطیوں پر غلطیاں کر رہی ہے تاہم وہ اس کےساتھ کھڑے ہیں کہ کوئی شب خون نہ ماردے۔ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن کے ارکان کے درمیان لاہورواقعہ پر تلخ جملوں کاتبادلہ بھی ہوا۔قومی اسمبلی میں اظہار خیال کرتے ہوئے سید خورشید شاہ کا کہنا تھا کہ ن لیگ کےمشیر چاہتے ہیں کہ نواز شریف نے جو بولڈ سٹیپ لیے وہ پایہ تکمیل تک نہ پہنچیں ۔ تاریخ گواہ ہے کہ پنجاب حکومت نے طاہر القادری کو سبیلیں لگا کر اسلام آباد داخل کیا، حکومت غلطیوں پر غلطیاں کر رہی ہے ، حسین اور حسن قادری پر ایف آئی آر درج کرا دی گئی ہے۔مسلم لیگ ن کے مشیر نااہل ہیں اوران کےدہشت گردوں کےساتھ رابطے ہیں۔وفاقی وزیر دفاعی پیداوار رانا تنویر کا کہنا تھا کہ لاہور واقعہ میں کوئی خفیہ ہاتھ ملوث ہوسکتا ہے۔ تحقیقات کا انتظار کیا جائے۔تحریک انصاف کے شاہ محمود قریشی نےکہا کہ آگ لگی ہے۔حکومت کے کچھ لوگ سنجیدہ ہے اور کچھ معاملہ خراب کر رہے ہیں۔ایف آئی آر میں طاہر القادری کے اس بیٹے کو نامزد کیا گیا جو ملک میں نہ تھا۔بارہ سال کے بچے پر بھی ایف آئی آر کاٹی گئی،تین ہزار لوگوں کے خلاف مقدمہ واپس لیاجائے۔ جوڈیشل کمیشن کی یک طرفہ رپورٹ کوئی تسلیم نہیں کرے گا۔اجلاس کے دوران ایم کیو ایم اور مسلم لیگ ن کے ارکان کے درمیان اس وقت تلخ جملوں کو تبادلہ ہوا جب ایم کیو ایم کے ساجد احمد نے کہا کہ ن لیگ کے عسکری ونگ نے طاہر القادری کے دفتر پر حملہ کیا،جس پر عابد شیر علی نے کہا اپنی زبان بند رکھیں اور غنڈہ گردی نہ کریں۔اس دوران جمشید دستی بھی آستین چڑھا کر ایم کیو ایم کی حمایت میں آگئے تو متحدہ کے رکن آصف حسنین نے انہیں واپس اپنی نشست پر بٹھادیا۔