20 جون ، 2014
لاہور .........پاکستان عوامی تحریک کے چیئرمین علامہ طاہرالقادری نے کہا ہے کہ رانا ثنا الله کا استعفیٰ کافی نہیں۔ایک بیان میں انہوں نے کہا کہ رانا ثنا الله کو ہنی مون پر بھیجا گیا ہے، ان کا استعفیٰ ناکافی ہے۔ طاہرالقادری نے کہا کہ مظاہرین پر فائرنگ کرنے کا حکم وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف نے خود دیا، سپریم کورٹ ماڈل ٹاؤن واقعے کی آزادانہ تحقیقات کرائے۔ ان کا کہنا تھا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن کی سپریم کورٹ کا کمیشن تحقیقات کرے، تب تک وزیراعظم اور وزیراعلیٰ سمیت پوری ٹیم مستعفی ہوجائے۔اس سے قبل پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری کا کہنا تھا کہ ان کا انتقام انقلاب ہے، ایسا انقلاب جس کے ذریعے پاکستان میں غربت ختم ہو، ہم آئین اورجمہوریت کو مانتے ہیں اس لیے ہماری جدوجہد کو غیر جمہوری نہ سمجھا جائے۔ لاہورمیں منہاج القرآ ن سیکریٹریٹ میں اظہاریکجہتی کیلئے آنیوالے سیاسی رہنماؤں سے ویڈیو لنک کے ذریعے خطاب کرتے ہوئے ڈاکٹر طاہرالقادری نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹاؤن میں 14افراد جاں بحق ہوچکے ہیں اور100 کےقریب موت وحیات کی کشمکش میں مبتلا ہیں۔ انکا کہناتھا کہ وہ جان دے سکتے ہیں مگر عوام سے بےوفائی نہیں کرسکتے۔ اس سے قبل ڈاکٹر طاہرالقادری کے صاحبزادے حسن محی الدین، پیپلزپارٹی کے رہنما منظوروٹو، ایم کیو ایم کے رشید گوڈیل اوردیگر رہنماؤں مشترکہ اعلامیہ جاری کیا۔ اعلامیے میں مطالبہ کیا گیا کہ پاکستان عوامی تحریک کی درخواست میں نامزد حکومتی عہدے دار مستعفی ہوجائیں اورسانحے میں ملوث انتظامی اور پولیس افسران کو برطرف کیاجائے۔ اعلامیے میں سپریم کورٹ کا تین رکنی تحقیقاتی کمیشن بنا نے کا مطالبہ بھی کیا گیا۔ ڈاکٹرطاہرالقادری نے اپوزیشن لیڈرخورشیدشاہ کوٹیلی فون بھی کیا اور انہیں اپنی تحریک میں شامل ہونےکی دعوت دی۔