09 جولائی ، 2014
اسلام آباد........تحریک نفاذ فقہ جعفریہ کے سربراہ قائد ملت جعفریہ آغا سید حامد علی شا ہ موسوی نے کہا ہے کہ مشرق وسطی میں شورش و پاکستان میں دہشت گردی گریٹر اسرائیل اوراکھنڈ بھارت کے شیطانی پلان کا دیباچہ ہے ،دنیا بھر کے شیعہ سنی برادران دہشت گردی کے مخالف ہیں استعماری میڈیادہشت گرد کاروائیوں کو مسلکی جنگ کا نام دے کر مسلمانوں کو تقسیم کرنا چاہتا ہے ،انبیاء و صالحین اہلبیت اطہار صحابہ کبار کے مزارات گرانے والے مسلمان تو کجا انسان کہلانے کے مستحق نہیں، حجر اسود بیت اللہ و روضہ رسول کو ٹارگٹ بنانے کا اعلان امت مسلمہ کی غیرت کیلئے چیلنج ہے اوآئی سی کا اجلاس بلا کر اعلان کیا جائے کہ مسجد نبوی اور خانہ کعبہ کی طرف جو آنکھ بھی اٹھی اسے نکال دیا جائے گا، حکومت پاکستان نے دہشتگردی کے خلاف جو قدم اٹھایا ، قوم کا بچہ بچہ افواج پاکستان کے ساتھ کٹ مرنے کو تیار ہے۔حکومت آئی ڈی پیز کیلئے جو اقداما ت کررہی ہے وہ صائب ہیں مگر ناکافی ہیں،حضرت خدیجۃ الکبری نے اسلام کی اشاعت و ترویج کیلئے اپنا تمام مال و اسباب پیغمبر اسلام ؐ کے قدموں پر نچھاور کردیاصاحبان خیر کو بھی ام المومنین حضرت خدیجہ الکبریٰ سلام اللہ علیھا کی سیرت پر عمل پیرا ہو کر آپریشن ضرب عضب کی وجہ سے بے گھر ہونے والوں کی ا مداد کیلئے آگے بڑھنا ہوگا۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے ام المومنین حضرت خدیجۃ الکبریٰ سلام اللہ علیھا کے یوم وصال کی مناسبت سے عالمگیریوم الحزن کے موقع پر ’’مجلس ملیکۃ العرب‘‘سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے کہا کہ حضرت خدیجہ اسلام کی عظیم محسنہ ہیں جن کی رحلت کا غم منانا سنت رسول ہے۔اس موقع پر آغا سید حامد علی شاہ موسوی نے اس عہد کا اظہار کیا کہ مقامات مقدسہ کے تحفظ، وطن عزیزپاکستان کے استحکام و ترقی دفاع،عالم اسلام کی سربلندی اور مظلومین کی تائید و نصرت کیلئے اپنی جدوجہد جاری رکھیں گے ۔