18 اگست ، 2014
کراچی ..... تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان کی سول نافرمانی کی اپیل تاجر برادری نے مسترد کردی،معاشی تجزیہ کاروں نے بھی عمران خان کے اس اعلان کو غیر سنجیدہ قرار دیا ہے۔عمران خان کا یہ اعلان ان کے اپنے کارکنوں کے لیے تو حیران کن تھا ہی،دیگر لوگ بھی اس پر پریشان ہوئے بغیر نہ رہ سکے۔ جبکہ معاشی تجزیہ کاروں اور تاجر برادری نے بھی اس اعلان کو کڑی تنقید کا نشانہ بنایا ہے۔فیڈریشن آف پاکستان چیمبرآف کامرس اینڈ انڈسٹری کے صدر ذکریا عثمان کا کہنا ہے کہ ایسے بیانات سے ملکی سرمایہ کار پریشان ہیں، غیر ملکی کہاں سے آئیں گے۔معاشی تجزیہ کار کہتے ہیں کہ لوگ اس اعلان کو سنجیدگی سے نہیں لیں گے۔کچھ اقتصادی ماہرین کی رائے تو یہ ہے کہ ملک میں موجودہ ٹیکس نظام کے تحت یہ ممکن نہیں کہ کوئی شخص اچانک ٹیکس دینا بند کردے۔دوسری جانب ملتان میں عمران خان کے سول نافرمانی کے اعلان کے خلاف تاجر برادری نے مظاہرہ کیا، مظاہرین نے طاہر قادری اور عمران خان سے دھرنا ختم کرنے کا مطالبہ کیا۔ ادھر چیئرمین اپٹما یاسین صدیق نے بھی کہہ دیا ہے کہ عمران خان کے اعلان پر ٹیکس اور بل دینا بند نہیں کرینگے، ان کا کہنا تھا کہ بیرون ملک سے ٹیکسٹائل کے آرڈرز منسوخ ہونے کا اندیشہ ہے،برآمدات کو دھچکا لگنےسے ملکی معیشت بیٹھ جائیگی۔خیبرپختونخوا ایوان صنعت و تجارت نےعمران خان کی سول نافرمانی تحریک کو مسترد کردیا۔صدر خیبر پختونحوا ایون صنعت و تجارت زاہد شنواری نے سول نافرمانی تحریک کی مخالفت کرتے ہوئے کہا ہے کہ ٹیکس اور یوٹیلیٹی بلز ادا نہیں کریں گےتو صنعتیں بند ہوجائیں گی۔ آل کراچی انڈسٹریل الائنس میاں زاہد حسین کا کہنا ہے کہ سول نافرمانی قابل عمل نہیں ہے، بزنس کمیونٹی عمران خان کے اس اعلان کی مذمت کرتی ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ دھرنےمیں زیادہ لوگ نہ آنےکی وجہ سےعمران خان نےسول نافرمانی کااعلان کیا۔رائس ایکسپورٹرز ایسوسی ایشن کے صدر چیلاس رام نے عمران خان کی سول نافرمانی کی تحریک مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ قانون پر عملدرآمد اور ٹیکس ادائیگی ہمارا فرض ہے،موجودہ صورتحال کے سبب معیشت اوربرآمد کندگان کو نقصان پہنچ رہا ہے،شپمنٹ میں تاخیر سے چاول کے عالمی خریداردوسرے ملکوں کا رخ کررہے ہیں۔