پاکستان
18 اگست ، 2014

رحمان ملک کی نائن زیرو آمد،سیاسی صورتحال پررابطہ کمیٹی سےتبادلہ خیال

رحمان ملک کی نائن زیرو آمد،سیاسی صورتحال پررابطہ کمیٹی سےتبادلہ خیال

کراچی......پیپلزپارٹی کے کوچیئرمین آصف علی زرداری کی جانب سے پیپلزپارٹی کے مصالحتی کمیٹی کے ارکان سینیٹررحمن ملک،صابرعلی بلوچ،شرجیل انعام میمن،سینیٹرمولابخش چانڈیو اورخانزادہ خان پرمشتمل وفدنے ایم کیوایم کے مرکزنائن زیروپرایم کیوایم کی رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینرڈاکٹرخالدمقبول صدیقی ،اراکین رابطہ کمیٹی ڈاکٹرمحمدفاروق ستار،سینیٹرنسرین جلیل، کنور نوید جمیل،خالد سلطان اورعارف خان ایڈووکیٹ سے ملاقات کی اورملک کی موجودہ سیاسی صورتحال،اسلام آبادمیںعمران خان اورطاہرالقادری کی جانب سے دھرنوںاورعوام کے بنیادی مسائل کے متعلق باہمی امورتفصیلی تبادلہ خیال کیاگیا۔ملاقات کے آغازمیں سانحہ ماڈل ٹائون لاہورسمیت دہشت گردی کے مختلف واقعات اورآپریشن ضرب عضب میں شہیدہونیوالوں کی مغفرت اوردرجات کی بلندی کے لئے خصوصی دعائیںبھی کی گئیں۔اس موقع پرحق پرست صوبائی وزراء عبدالرئوف صدیقی،فیصل سبزواری اورسندھ اسمبلی میںایم کیوایم کے پارلیمانی لیڈرسیدسرداراحمد،ڈپٹی پارلیمانی لیڈرخواجہ اظہارالحسن بھی موجودتھے۔بعدازاںمیڈیاکے نمائندوںکوپریس بریفنگ دیتے ہوئے سینیٹررحمن ملک نے کہاکہ پیپلزپارٹی اورایم کیوایم سمیت تمام پارٹیاںملک میںجمہوریت کاتسلسل چاہتی ہیں،الطا ف حسین اورآصف علی زرداری دوراندیش قیادت ہیں، الطاف حسین ملک کو درپیش خطرات کوپہلے سے بھانپ کراس کاحل بتادیتے ہیںسیاست میںگروہ بندی کوختم ہوناچاہیے،جب بھی ملک پرمشکل وقت آیاہے ایم کیوایم اورپیپلزپارٹی ساتھ کھڑے ہوئے ہیںاور آج ہمارے یہاںآنے کابنیادی مقصدبھی یہی ہے کہ جمہوری عمل مستحکم اورمضبوط سے مضبوط ترہو۔انہوںنے مزیدکہاکہ میںنے ایم کیوایم سمیت جن سیاسی جماعتوں سے بھی ملاقات کی وہ سب جمہوریت کے خواہ ہیںاور موجودہ صورتحا ل میں تصادم کے خلاف ہیں کیونکہ اس سے قبل بھی تصادم کے نتیجے میںملک کو بڑا نقصان اٹھاناپڑاہے ۔انہوںنے مزیدکہاکہ طاہرالقادری اورعمران خان کے مطالبات پرحکومت کا کوئی واضح موقف سامنے نہیں آرہا ہے ۔ فریقین سے درخواست کی کہ وہ ملک کی بقاء کے لئے ایک دوسرے سے تعاون کریں اورمسئلے کاسیاسی حل ممکن بنائیں، سیاسی ڈیڈلاک کوختم کرنے اورجمہوریت کے فروغ کے لئے الطاف حسین اور آصف علی زرداری کاکردار قابل ستائش ہے،گوکہ ہم ابھی بھی سیاسی بحران کے خاتمے کے لئے اپنا مقررہ کرداراداکررہے ہیں لیکن اگرحکومت کی جانب سے مسئلے کے حل کیلئے تعاون کی پیشکش کی گئی تو پیپلزپارٹی اورایم کیوایم اور بہتر انداز میں ثالث کاکردارادا کریں گے ۔اس موقع پر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے پیپلزپارٹی کے وفدکوالطا ف حسین کی جانب سے نائن زیروآمدپرخوش آمدیدکہتے ہوئے کہاکہ ہماری خواہش ہےکہ ملک میںجمہوریت کولاحق خطرات کا خاتمہ ہو اورجمہوریت کاتسلسل قائم رہے ،جمہوریت اس سطح کی ہونی چاہئے کہ جس کاعام پاکستانی کوفائدہ ہواوراسی چیزکومدنظررکھتے ہوئے ہم ملک میں موجودہ سیاسی بحران کے خاتمے اورجمہوریت کے فروغ کے لئے بغیرکسی کے کہے ہم اپناسیاسی کرداراداکررہے ہیں اوراگرحکومت یادوسرے فریق نے ہم سے تعاون کی درخواست کی توہم اپنا کردارمزیدبہتر کرسکتے ہیں، جمہوریت کی دعویٰ دارجماعتوںنے لوکل گورنمنٹ الیکشن نہیںکروائے ۔انہوںنے کہاکہالطاف حسین نے حکومت اوراحتجاج کرنے والی دونوںجماعتوںسے اپیل کی ہے کہ وہ ایک دوسرے کی مجبوریوںکوسمجھیںاور تصادم کی صورتحال اختیارکرنے سے ہرممکن گریز کریں ۔دونوںجماعتوںکے جومطالبات آئین وقانون کے مطابق ہیںانہیںپوراکیاجائے تاکہ احتجاج میںتصادم کاعنصرنہ آئے کیونکہ ملک کی مسلح افواج اس وقت پاکستان کی بقاء وسلامتی کی جنگ میںمصروف ہے ایساکوئی اقدام نہ اُٹھا یاجائے جس سے فوج کی توجہ مرکزی مسئلے سے ہٹے اورملک کوکسی بڑے نقصان کاسامنا کرنا پڑے ۔انہوںنے دونوںفریقین سے اپیل کی کہ خداراجمہوریت اورپاکستان کوچلنے دیاجائے۔

مزید خبریں :