19 اگست ، 2014
لندن......متحدہ قومی موومنٹ کے قائد الطاف حسین نے پاکستان عوامی تحریک کے سربراہ ڈاکٹر طاہرالقادری اور پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان سے ایک مرتبہ پھر دردمندانہ اپیل کی ہے کہ وہ سیاسی معاملات کو مذاکرات کے ذریعہ حل کرنے کی آخری مرتبہ بھرپورکوشش کریںاورمذاکرات کا دروازہ کسی قیمت پر بند نہ کریں۔اپنے ہنگامی بیان میں الطاف حسین نے علامہ ڈاکٹر طاہر القادری کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ آپ نہ صرف ایک انتہائی سمجھدار ، بردباراور باشعور فرد ہیں بلکہ چوٹی کے عالم دین بھی ہیں ۔ آپ نے آج حکومت کوشام تک کی جو نئی ڈیڈلائن دی تھی وہ اب ختم ہونے والی ہے ۔ اس سے پہلے کہ آپ کوئی اقدام اٹھائیں میری آپ سے درخواست ہے کہ آپ ملک کی نازک صورتحال کو مدنظر رکھتے ہوئے اپنے فیصلے پر نظرثانی کریں ۔ یہ حقیقت آپ کے علم میں ہے کہ ہماری مسلح افواج اس وقت شمالی وزیرستان میں ایک کٹھن جنگ میں مصروف ہیں۔ ان حالات میں آپ کوئی حتمی اعلان کرنے یا ریڈ زون میں داخل ہونے کا فیصلہ کرنے سے پہلے ایک آخری مرتبہ مذاکرات کاراستہ اختیار کرکے ملک اور قوم کو ایک بڑے بحران سے بچالیں۔ الطاف حسین نے ڈاکٹرطاہرالقادری سے کہاکہ ملک میں جاری جمہوری نظام میں جو خرابیاں ہیں اس میں جمہوری نظام سے زیادہ اس کو چلانے والوں کا قصور ہے ۔ خدارا جمہوریت کا غلط استعمال کرنے والوں کو مذاکرات کے ذریعہ راہ راست پر لائیں اور ملک کوکسی قسم کے تصادم ،خون خرابے اور انتشار سے بچالیں۔ الطاف حسین نے کہا کہ اللہ آپ کا، ہم سب کا اور پاکستان حامی وناصر ہو۔ اس دعاکے ساتھ یہ میری ڈاکٹرطاہرالقادری اور عمران خان سے دردمندانہ اپیل ہے کہ آپ خدارامذاکرات کا راستہ اختیار کریں کیونکہ At the end of the day ہرکسی کو مذاکرات کاہی راستہ اختیار کرنا پڑتا ہے ، چاہے دس پندرہ لاکھ افراد کی جا نیں دینے کے بعد مذاکرات کیے جائیں یا دس پندرہ لاکھ افراد کی جانیں بچاکر پہلے ہی سے مذاکرات کرلیے جائیں۔دریں اثناالطاف حسین نے کہا کہ ملک کی نازک صورتحال میں حکومت اور اپوزیشن دونوں کو ضد، ہٹ دھرمی اورانا پرستی کوبالائے طاق رکھ کر مذاکرات اور بات چیت کاآغازکرنا چاہیے اور باہمی مشاورت سے ایسا طریقہ تلاش کرنا چاہیے کہ موجودہ نظام برقراررہے، اسی میں سب کی بھلائی ہے ۔حکومت، اپوزیشن اور قوم کے نام اپنی ایک ہنگامی اپیل میںالطاف حسین نے سورۃ الحجرات کی آیت کی خوش الحانی سے تلاوت کی اور اس کا ترجمہ بیان کرتے ہوئے کہاکہ ’’اور اگر مومنوں میں کوئی دوفریق آپس میں لڑپریں تو ان میں صلح کرادو، اور اگر ایک فریق دوسرے فریق سے زیادتی کرے تو زیادتی کرنے والے سے لڑو یہاں تک کہ وہ اللہ کے حکم کی طرف رجوع کرے ، پس جب وہ فریق اللہ سے رجوع کرلے تو دونوں فریقین میں مساوات کے ساتھ صلح کرادو اورانصاف سے کام لوکہ اللہ انصاف کرنے والوںکو پسند کرتا ہے ‘‘ الطاف حسین نے کہاکہ اللہ اور اس کا رسولؐ جانتا ہے کہ میں کئی دنوں سے بھوک ، پیاس اور آرام کی پرواہ کیے بغیر باربار اپیلیں کرتا رہا ہوں کہ حکومت اور اپوزیشن دونوں فریقوں میں مذاکرات اوربات چیت کے ذریعہ صلح ہوجائے ، میں موجودہ حکومت کا وکیل نہیں ہوں لیکن ملک اور عوام کی خاطر میں ایک مرتبہ پھر ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان کو اللہ اور رسول ؐ کا واسطہ دیتا ہوں کہ وہ موجودہ حکومت کو ایک موقع اور دیدیںاور ایک مرتبہ حکومت سے بات چیت کا آغازکریں،اگر آپ ریڈزون میں جائیں گے تو وہاں شیلنگ اورفائرنگ ہوگی جس سے خون خرابے کا خدشہ ہے ، ان واقعات میں جو لوگ اپنی جانوں سے جائیں گے وہ بھی مسلمان اور پاکستانی ہوں گے تو دونوں غورکریں کہ اس سے انہیںکیا فائدہ حاصل ہوگا؟۔ انہوںنے وفاقی حکومت، وزیراعظم نوازشریف اور وزیراعلیٰ پنجاب شہباز شریف کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ خدارا آپ اپنادل بڑا کریں، عمران خان اور ڈاکٹر طاہرالقادری ہمارے ناراض لوگ ہیں انکے پاس جاکر انہیں سمجھائیں اور ان کے مطالبات سن کرانکے حل کیلئے کچھ وقت مانگیں۔ ڈاکٹر طاہرالقادری اور عمران خان بھی اپنے مؤقف میں لچک پیدا کریں۔