22 اگست ، 2014
اسلام آباد ......ایوان بالا سینٹ نے ملک کے موجودہ سیاسی بحران پر بحث کے بعد متفقہ قرارداد منظور کی جو پیپلز پارٹی کے سعید غنی نے پیش کی،قرارداد میں کہا گیا ہے کہ یہ ایوان وزیر اعظم کے استعفے اور اسمبلیوں کی تحلیل جیسے غیر آئینی مطالبات مسترد کرتا اور ان جماعتوں کے رہنمائوں کی جانب سے تقاریر میں غیر مہذب الفاظ کے استعمال کی مذمت کرتاہے ۔ جمہوری عمل آئین کے مطابق آگے بڑھتے رہنا چاہئے۔ایوان نے دھرنوں اور ارکان پارلیمنٹ کا راستہ روکے جانے کے خلاف فرحت اللہ بابر کی تحریک استحقاق بھی منظور کر لی۔بحث میں حصہ لیتے ہوئے پیپلز پارٹی کے سینیٹر فرحت اللہ بابر کا کہنا تھا کہ پارلیمنٹ کے باہر جمع ہجوم کے مطالبات مان لئے جائیں تو کل کوئی اسی طریقے سے ملک کے ایٹمی اثاثوں پر قبضے کی بات کرے گا۔مسلم لیگ ن کے مشاہد اللہ خان نےکہاکہ عمران خان روز کہتے ہیں کہ امپائر آج انگلی اٹھا دے گا،63 سالہ بائولر آئوٹ ہی نہیں کر سکتا تو امپائر انگلی کیسے اٹھائے گا، حکومت آخری وقت تک مذاکرات کی کوشش کرے گی اور انہیں جس کی شکل پسند ہے اسے مذاکرات کے لئے بھجوا دیا جائے گا۔اے این پی کے افراسیاب خٹک نےکہاکہ جمہوری قوتیں اکٹھی ہو گئیں اور مارچ ناکام ہوگیا۔