22 اگست ، 2014
کراچی ......متحدہ قومی موومنٹ،مسلم لیگ ن، جماعت اسلامی ،اے این پی اور مسلم لیگ ق کے رہنماوں کا کہنا ہے کہ جیو کے تمام چینلز کی کیبل پر بندش غیر قانونی اور آزادی اظہار رائے پر پابندی کے مترادف ہے۔جیو دیکھیں یا نہ دیکھیں یہ اختیار عوام کا حق ہے کیبل آپریٹرز یا کسی اور کا نہیں ۔ مقامی ہوٹل میں منعقدہ سیمینار میں شریک ایم کیو ایم کے رکن قومی اسمبلی قبال قادری کا کہناہے کہ وہ جیو نیوزچار ماہ سے دیکھنے سے محروم ہیں کبھی بند کردیا جاتا ہے تو کبھی آخری نمبروں پر لگا دیاجاتاہےجماعت اسلامی کے مرکزی نائب امیر اسداللہ بھٹو کا کہنا تھا جیو کی غیر قانونی بندش ہے حکومت اور پیمرا اگر ذمے داری ادا نہیں کرتا تو جیو عدالت میں توہین عدالت کی درخواست دائر کرے۔مسلم لیگ ن سندھ کے صدر اسماعیل راہو نے کہاکہ جیو کے تما م چینلز کی بندش آزادی اظہار رائے پر پابندی کے مترادف ہے۔صدر مسلم لیگ ق حلیم عادل شیخ کا کہنا ہے کہ جیو کی نشریات کیبل پر بحال کی جائیں لوگ دیکھیں یا نہ دیکھیں یہ انکا اختیار ہے۔جنرل سیکریٹری عوامی نیشنل پارٹی سندھ یونس بونیری کا کہنا تھا کہ جیو کے تمام چینلز کی جبری بندش کے ذریعے عوام سے جیو کا لگاو ختم نہیں کیا جاسکتا ۔سیاسی جماعتوں کے رہنماوں نے مطالبہ کیا کہ وفاقی وصوبائی حکومتیں فی الفور جیو کے تمام چینلز کی نشریات کیبل کے سابقہ نمبروں پر بحال کرائیں ۔