17 اپریل ، 2012
اسلام آباد… آئندہ بجٹ کے حکمت عملی پیپر میں 5 بڑے خطرات کی نشان دہی کی گئی ہے۔ جن مسائل کا رونا اس مالی سال میں رویا گیا وہ آیندہ بجٹ میں بھی درپیش ہوں گے۔ تیل کی بین الاقوامی قیمتوں میں اضافے کو بجٹ کا سب سے بڑا خطرہ قرار دیا گیا ہے۔ حکمت عملی کی دستاویزات کے مطابق لوڈ شیڈنگ کا عذاب آئندہ بجٹ میں بھی پیچھا نہیں چھوڑے گا اور توانائی کا بحران دوسرا بڑا خطرہ ہے۔ بجلی کے نقصانات معاشی حکمت عملی کا بیڑہ غرق کر رہے ہیں اور موجودہ حکومت نے چار سال میں 10 کھرب روپے اسی اندھے کنویں کی نذر کردیئے۔بیرون ملکوں اور اداروں سے زر کی آمد میں سست روی، تیسرا خطرہ ہے کیونکہ کیری لوگربل، دہشت گردی کے خلاف جنگ کے واجبات کی عدم دستیابی کے وعدے وفا نہیں ہوسکے۔ رواں مالی سال بیرونی ذرائع سے بجٹ کے لیے صرف 35 ارب روپے ہی ملے جبکہ توقع 120 ارب روپے تھی۔ سرکاری اداروں میں اصلاحات اور نقصانات چوتھا بڑا خطرہ ہیں۔ آئندہ بجٹ میں قرضوں کی ادائیگی اور روپے کی قدر میں کمی پانچواں بڑا خطرہ ہے۔