پاکستان
14 ستمبر ، 2014

طاہرالقادری کا 30 ہزار کارکنوں کی گرفتاری کا الزام غلط ہے؛ پولیس

طاہرالقادری کا 30 ہزار کارکنوں کی گرفتاری کا الزام غلط ہے؛ پولیس

لاہور...... پنجاب حکومت اورپولیس نے طاہرالقادری کا تیس ہزار کارکنوں کی گرفتاری کے الزام کو غلط قرار دیا ہے، پنجاب پولیس کا کہنا ہے کہ تحریک انصاف اور عوامی تحریک کے بائیس سو کارکن پکڑےتھے،جن میں سے سیکڑوں کو چھوڑدیا گیا ہے۔پاکستان عوامی تحریک کےسربراہ طاہرالقادری نےاسلام آباد دھرنے سے خطاب کرتےہوئےالزام عائدکیاتھاکہ پنجاب پولیس نےان کی جماعت کے30ہزار کارکن پکڑ لئےہیںتاہم پنجاب حکومت اور پولیس نے ان کےدعوےکوایک اورجھوٹ قرار دیاہے۔ سانحہ ماڈل ٹاؤن کےبعدسے انتہائی محتاط پولیس حکام اب کیمرےکے سامنےآکربات کرنےکوتوتیارنہیں ہوتےتاہم انہوں نےبتایاکہ پنجاب بھرسےپی ٹی آئی اورپی اےٹی سمیت بعض دیگر جماعتوں کے22سو کے قریب کارکن اور عہدےدارپکڑے، لاہورسے400افرادحراست میں لئےگئے،ان کارکنوں سےضمانت نامے لئےگئے کہ وہ نقصِ امن کی کسی کارروائی کاحصہ نہیں بنیں گے، بعدمیں سیکڑوں افراد کو چھوڑدیاگیا، پکڑےگئےایک کارکن کاکہناہےکہ اسے گھر سےپکڑا گیا۔ صوبائی وزیر میاں مجتبیٰ شجاع الرحمن نے ہزاروں کارکنوں کی گرفتاری کےالزام کوایک اورجھوٹ قراردیا،ان کاکہناتھاکہ صرف پی ٹی وی پر حملے اور توڑ پھوڑمیں ملوث افراد کو پکڑاگیا۔ پولیس حکام کاکہناہےکہ پاکستان عوامی تحریک کےسربراہ طاہرالقادری اپنی جماعت کے30ہزار کارکنوں کی گرفتاری کا دعویٰ کرتےہوئے یہ بھی بھول گئےکہ پنجاب کی کل31جیلوں میں21ہزار27قیدیوں کو رکھنے کی گنجائش ہے،جبکہ ان جیلوں میں پہلےہی 58ہزار2سو 3قیدی بندہیں۔

مزید خبریں :