16 ستمبر ، 2014
اسلام آباد......وفاقی وزیراطلاعات پرویز رشید کا کہنا ہے کہ عمران خان نے صحافیوں پرلفافوں کاالزام لگادیا، عمران خان کوالزام واپس لیناہوگایا اس الزام کوثابت کرناہوگا،میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے انہوںنے کہا کہ عمران خان نےصحافیوں کوگالی دی ہے، وہ کنٹینرپرکھڑے ہوکر بتائیں کہ کس صحافی نےاپناضمیربیچا۔پرویزرشید نے مزید کہا کہ اسلام آباددھرنوں سےتعلیم اورمعیشت کونقصان پہنچا،ہمیں پتاتھاکہ اس سازش کےپیچھےوہ سازش ہےجولندن میں بیٹھ کرتیارکی گئی،عمران خان نےاسلام آبادمہم کیلیےلندن میں طاہرالقادری کیساتھ ملاقات کوکیوں چھپایا،عمران خان لندن میں خفیہ ملاقات کی تفصیلات سےکیوں آگاہ نہیں کرتے۔ہم چاہتےتھےکہ سانپ بل سےنکلیں اوراسےسب لوگ دیکھ لیں،دونوں افرادکوسبق ملےگاکہ آیندہ اس طرح کی سیاست سےتوبہ کرینگے،انہوں نے کہا کہ نقصانات کاسبب بننےوالےافرادکامل کرمقابلہ کریں گے،ہماری نئی نسل ماضی کاپاکستان نہیں دیکھناچاہتی۔وزیراطلاعات نے کہا کہ ہماری اب بھی یہی کوشش ہےکہ ہم عدالت میں جائیں۔ریاست کوقائم رکھناپارلیمنٹ اورعدالت کی ذمےداری ہے،پارلیمنٹ اورعدلیہ کی ذمےداری ہےکہ آئین کو بچایاجائے۔انکا کہنا تھاکہ طاہرالقادری لاہورسےایک مطالبہ لیکرچلےتھےکہ وزیراعظم کیخلاف مقدمہ درج کیاجائے،اسلام آبادپہنچتےہی وزیراعظم کیخلاف 2مقدمات درج کرلیےگئے،ڈاکٹرطاہرالقادری کامطالبہ پوراکرلیاگیا،جوڈیشل کمیشن کےقیام اورانتخابی اصلاحاتی کمیٹی کےبعدعمران خان کےمطالبات بھی پورے ہوگئے،عمران عدالتوں سےانصاف بھی مانگتےہیں اوراپنےملزمان کورہابھی کرالیتےہیں،وہ ایسےالزامات لگاتےہیں جن کےثبوت تک ان کےپاس نہیں ہیں،عدالت میں جرم ثابت ہونےپرعمران خان سیخ پاہوجاتےہیں،ہم الزام خان اورڈاکٹرانتشارکےجھوٹ کاجواب دیتےدیتےتھک جاتےہیں،عمران خان جمہوریت کےنظام کوجھوٹ کےنظام میں تبدیل کرناچاہتےہیں،دونوں افرادبیلٹ پیپرزکےبجائےجھوٹ کےمقابلےمیں مصروف ہیں،عمران اورقادری بڑاجھوٹ بولنےکافیصلہ بھی خودکرناچاہتےہیں۔