23 ستمبر ، 2014
ملتان .......سینئر سیاستدان جاوید ہاشمی نے بھی ضمنی انتخاب کےلیے کاغذات نامزدگی جمع کرادیے، کہتے ہیں کہ شاہ محمود قریشی کی پارٹی نواجونو ں میں بھی عزت نہیں۔جاوید ہاشمی نے الیکشن کمیشن کے آفس میں کاغذات نامزدگی جمع کرانے کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے مزید کہا کہ پارٹی نے 3ماہ پہلے استعفے دینے کا فیصلہ کیا تھا، تحریک انصاف میں ہوتے ہوئے اسمبلی نشست سے استعفیٰ نہیں دینا چاہتا تھا،نشست پر پہلا حق عوام کا ہوتا ہے،حقیقت ہے کہ میں استعفیٰ نہیں دینا چاہتا تھا، اسپیکر کی ذمے داری تھی کہ استعفوں پر فیصلہ کرتے،اسپیکر نے استعفوں پر فیصلہ نہیں دیا تو میں نے اسمبلی فلور پر استعفے کااعلان کیا،تاکہ اسپیکر کو کوئی مشکل نہ ہو۔ جاوید ہاشمی نے کہا کہ پاکستان کے حالات خراب ہورہےہیں ، آئین کی دھجیاں بکھیری جارہی ہیں،میں نے حلقے کے عوام کو حق نمائندگی واپس کردی،میرے حلقے کے مالک عوام ہیں، تحریک انصاف میں ایسے فیصلے ہورہے ہیں جن سے عوام کی تذلیل ہورہی ہے،حلقے کے لوگوں کو موقع دیا، میری باتیں ٹھیک ہیں تو مجھے ووٹ دیں، ان جماعتوں کا شکرگزار ہوں جنہوں نےمیرے مقابلےمیں امیدوار کھڑے نہیں کیے، کنٹینر میں بیٹھ کر عوام کے حق کے خلاف سازش کی گئی۔انہوں نے کہا کہ پاکستان تحریک انصاف نے بائیکاٹ کرکے غلط قدم اٹھایا، اگر کچھ پارٹیاں الیکشن میں آتی ہیں تو اعتراض نہیں ہے، تحریک انصاف نے کنٹینر میں بیٹھ کر فیصلے کیے،یہ منافقت نہیں چلنے دوں گا، نوجوانوں کےساتھ تحریک انصاف کی منافقت نہیں چلنے دوں گا،تحریک انصاف کا شوکازنوٹس مجھےموصول نہیں ہوا،جہانگیر ترین خود غیر آئینی پارٹی سیکریٹری جنرل ہیں،میں کنٹینر پر جا کر نوجوانوں کے سامنے مقدمہ پیش کرنا چاہتا ہوں،پارٹی میں قانونی اور آئینی طور پر صرف میں اور عمران خان تھے۔جاوید ہاشمی کا کہنا تھا کہ پی ٹی آئی کےنوجوانوں نےشاہ محمودقریشی کوملک بھر میں قبول نہیں کیا،آج کا نوجوان بے دار ہے، حق اور سچ کی خاطر قربانی دینا پڑی تو گریز نہیں کروں گا،میں نے کسی پارٹی سے کوئی مدد نہیں مانگی،آصف زرداری کاٹیلی فون آیا تھا لیکن میں بات نہیں کرسکا،آصف زرداری نے بھی سیٹ کی پیشکش نہیں کی،مسلم لیگ (ن)سے کبھی نہیں بنی، نہ ہی پیپلز پارٹی سے ۔