19 اپریل ، 2012
اوسلو … ناروے میں 77 شہریوں کو قتل کرنے والے آندرس بیہرنگ بریوک کے مقدمے کی سماعت جاری ہے۔ کٹر نظریات کے حامل اس ملزم نے گزشتہ روز عدالت کو بتایا کہ دیگر انتہا پسند بھی اْس کی طرح کے حملوں کی منصوبہ بندی کر رہے ہیں۔ بریوک کا کہنا ہے کہ اگر وہ قصوروار پایا جائے تو اسے موت کی سزا ملنی چاہئے۔ واضح رہے کہ ناروے میں سزائے موت 1979ء میں ختم کر دی گئی تھی۔ بریوک کا کہنا ہے کہ اس نے شہریوں کے قتل کے مشن کو ایک خودکش مشن کے طور پر انجام دیا تھا اسی لیے وہ اب یا تو رہائی چاہتا ہے یا پھر موت۔ یاد رہے کہ بریوک یورپ میں تارکین وطن کے انضمام اور بالخصوص مسلمانوں کے وجود کا سخت مخالف ہے۔