پاکستان
29 ستمبر ، 2014

الیکشن کمیشن کے سیکریٹری کی انتخابی اصلاحات کمیٹی کو بریفنگ

الیکشن کمیشن کے سیکریٹری کی انتخابی اصلاحات کمیٹی کو بریفنگ

اسلام آباد......الیکشن کمیشن نے عام انتخابات سے متعلق حقائق نامہ انتخابی اصلاحات کی پارلیمانی کمیٹی میں پیش کردیا ،سیکریٹری الیکشن کمیشن کہتے ہیں کہ ان پر الزامات لگا دیئے جاتے ہیں لیکن ان کے پاس کوئی ایسی جگہ نہیں جہاں وہ بھی کھڑے ہو کر تقاریر کریں۔کمیٹی نے مشورہ دیا ہے کہ وہ ان الزامات کے خلاف مناسب فورم سے رجوع کریں۔ انتخابی اصلاحات کمیٹی کا اجلاس اسحاق ڈار کی زیر صدارت پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں ہوا ،تحریک انصاف کے ارکان اجلاس میں شریک نہ ہوئے تاہم ان کے اتحادی شیخ رشید نے اجلاس میں شرکت کی۔ سیکریٹری الیکشن کمیشن اشتیاق احمد خان نے کمیٹی کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ 2013 کے انتخابات کو ملکی اور بین الاقوامی مبصرین نے تاریخ کے شفاف ترین انتخابات قرار دیا، انتخابی نظام مکمل فول پروف ہے، ایک ایک بیلٹ پیپر کا حساب موجود ہے،کوئی گڑ بڑ کرے گا تو پکڑا جائے گا۔ انہوں نے بتایا کہ اردو بازار لاہور سے بیلٹ پیپرز کی نمبرنگ کےلیے 48 افرادمنگوائے گئے 34 کا انتخاب کیا گیا جن کا تمام ریکارڈ موجود ہے۔کمیٹی نے الیکشن کمیشن سے ان افراد کی فہرست طلب کرلی۔ الیکشن کمیشن حکام نے بتایا کہ انتخابات کے لیے 18 کروڑ بیلٹ پیپرز چھاپے گئے،بچ جانے والے بیلٹ پیپرز ضلعی انتظامیہ کو جمع کرا دیئے جاتے ہیں،ارکان نے اضافی بیلٹ پیپرز کے حوالے سے بھی تحفظات کاا ظہار کیا۔ چیئرمین کمیٹی اسحاق ڈار نے کہا کہ بیلٹ پیپرز کی تعداد،چھپائی اور غیر استعمال شدہ بیلٹ پیپرز کے حوالے سے ابہام دور کرنے کے لیے آڈٹ کرانا پڑا تو کرائیں گے، آئندہ مقناطیسی سیاہی کے استعمال سے متعلق فیصلہ کمیٹی کرے گی،وہ چاہتے ہیں کہ بائیومیٹرک سسٹم آئے تاکہ یہ مسئلہ ہی ختم ہو جائے ۔پرنٹنگ کارپوریشن کے حکام نے اجلاس کو بتایا کہ ان کی مشینیں 50 کی دہائی کی ہیں، افرادی قوت بھی کم ہے اور ادارہ خسارے کا شکار ہے۔کمیٹی کا آئندہ اجلاس جمعرات کو ہوگا،جس میں الیکشن کمیشن کے حقائق نامے پر ارکان اپنے سوالات پیش کریں گے۔

مزید خبریں :