02 اکتوبر ، 2014
حیدرآباد ........حیدرآباد اور ٹنڈوالٰہ یار میں زہریلی شراب پینے سے ہلاک ہونے والوں کی تعداد 30سے تجاوز کرگئی ہے۔ کئی افراد بینائی سے محروم ہوچکے ہیں۔ حیدرآباد کے علاقے مچھر کالونی کا رہائشی صابر مسیح زہریلی شراب پینے سے موت کا شکار ہوا لیکن اپنی نوعیت کا یہ محض ایک واقعہ نہیں۔ پھلیلی پریٹ آباد، مچھر کالونی، لطیف آباد نمبر 4،بچاؤ بند کچی آبادی، لطیف آباد نمبر 10،حسین آباد اور ٹنڈوجام کے کئی گھر زہریلی شراب کی وجہ سے ماتم کدہ بنے ہوئے ہیں۔ حیدرآباد میں تین روز کے دوران 16 افراد زہریلی شراب کا شکار ہوچکے ہیں جبکہ ٹنڈوالٰہ یار میں ایک ہفتے کے دوران 15افراد موت کے منہ میں چلے گئے۔ زہریلی شراب کی وجہ سے کئی لوگ بینائی سے بھی محروم ہوچکے ہیں۔ حیدرآبادپولیس کا کہنا ہے ہے کہ مرنے والوں نے کچی شراب ٹنڈوالٰہ یار سے خریدی تھی، اصل ذمہ داری محکمہ ایکسائز کی ہے۔حیدرآباد ہو ٹنڈوالٰہ یار یا پھر سندھ کا کوئی بھی ضلع ہر جگہ کچی شراب کی بھٹیاں چل رہی ہیں۔ 30سے زائد اموات کے باوجود نہ تو قانون حرکت میں آیا اور نہ انتظامیہ ٹس سے مس ہوئی۔شہریوں کا کہنا ہے کہ جب تک زہریلی شراب بیچنے والوں کے خلاف مؤثر کارروائی نہیں ہوگی تب تک لوگ اسی طرح مرتے رہیں گے۔