انٹرٹینمنٹ
03 اکتوبر ، 2014

گہوارہ ادب، زیرِ اہتمام ریحانہ انجم کے مجموعہ کی تقریب رونمائی

گہوارہ ادب، زیرِ اہتمام ریحانہ انجم  کے مجموعہ کی تقریب رونمائی

اٹلانٹا....... بزرگ شاعرہ ریحانہ انجم کی کتاب لوگو منائو جشن کی تقریب رونمائی کی پر وقار تقریب گہوارہ ادب کے تحت منعقد کی گئی، جس میںزندگی کے تمام ہی شعبوں سے تعلق رکھنے والے افراد، خصوصاََ ادب سے وابستہ افراد کثیر تعداد میں شریک ہوئے۔تقریب کے مہمانِ خصوصی ڈاکٹر شیر شاہ سید نے کتاب اور اسکی اہمیت پر گفتگو کرتے ہوئے اعدادوشمار کے ساتھ پاکستانی معاشرے اور دیگر اقوام کا تقابلی جائزہ پیش کیا اور کہا کہ ہمارے معاشرہ میں کتاب کی اہمیت اب نہ ہونے کے برابر رہ گئی ہے،ا ور صرف پاکستان ہی نہیں بلکہ عمومی طور پر تمام مسلم معاشرہ تدریج اور علم کی ترویج کے معاملہ میں انحطاط پذیری کا شکار ہے،ان دگرگوں حالات میںبھی گہوارہ ادب کی کاوش مسلسل ادب سے لگائو کا ثبوت ،قابل تعریف اور مبارکباد کی مستحق ہے۔ریحانہ انجم کی صاحبزادی صدف فاروقی نے تقریب کی میزبانی کے فرائض انجام دئیے۔ثاقب محی الدین نے کہا کہ کتاب سے دوری، معاشرتی اقدار کی تنزلی کی بڑی وجہ ہے، ضرورت اس بات کی ہے کہ انفارمیشن ٹیکنالوجی کے اس دور میں نئی نسل کو کتاب کی اہمیت سے آگاہ کرتے ہوئے انھیں اس کے مطالعہ کی طرف راغب کیا جائے۔ ڈاکٹر شاہد رفیق نے مصنفہ کی شخصیت کے حوالے سے دلچسپ باتوں کا تذکرہ کیا۔ شاہد علی نے کہا کہ کتابوں کا گھروں تک پہنچنا ہماری ذمہ داری ہے۔انچارج گہوارہ ادب امریکہ اسلم پرویز نے کہا کہ محترمہ ریحانہ انجم کے دل و جذبات حساسیت سے بھر پور ہیں جو اپنے وطن سے دور رہ کر بھی اس سے مربوط اور جڑی ہوئی ہیں۔ انکے اشعار جہاں ایک جانب غمِ دوراں کا تذکرہ ہے تو دوسری جانب زبان کی سادگی اور سلاست کلام کو پڑھنے والے پر گراں نہیں ہونے دیتا۔ وہ اپنے شہر کو لہو لہو کئے جانے پر نوحہ کناں ہیں (رنگین فضا ہے خون سے، پولیس کا گشت ہے۔ لوگو منائو جشن کہ چودہ اگست ہے)۔تقریب کے آخری حصے میں شاعرہ کاکلام اظہر محمود اور علی آسانی نے مخصوص انداز میں پیش کیا جسے حاضرین نے بے حد سراہا۔

مزید خبریں :