20 اپریل ، 2012
اسلام آباد… چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس افتخارمحمدچودھری نے چیئرمین نیب ایڈمرل ریٹائرڈ فصیح بخاری کو مبینہ طور کروڑوں روپے مالیت پلاٹ الاٹ ہونے پر تعجب کا اظہار کرتے ہوئے کہاکہ وہ چیئرمین نیب کے ایک بیان کی وجہ سے رات بھر سو نہیں سکے ۔ اسلام آباد کی ایک سابقہ دینی درسگاہ جامعہ حفصہ کو پلاٹ کی الاٹمنٹ نہ ہونے کیخلاف مقدمہ کی سماعت چیف جسٹس کی سربراہی والی بنچ میں ہوئی، وفاق المدارس کے وکیل افتخارگیلانی نے کہاکہ سات سال سے مدرسہ کو پلاٹ دینے کا وعدہ کیا گیا مگر عمل نہیں ، اسکے برعکس حکومت نے تین ہفتوں میں چیئرمین نیب کو 10 کروڑ روپے مالیت کا پلاٹ الاٹ کردیا، چیف جسٹس نے اس پر تعجب کا اظہار کیا اور کہاکہ رینٹل پاور کے عملدر آمد کیس میں چیئرمین نیب نے جو بیان عدالت کو دیا وہ اس پر وہ رات بھر نہیں سو سکے، ایسا سات سال میں پہلی بار ہوا ہے، چیف جسٹس نے کہاکہ چیئرمین نیب نے کیسے کہہ دیا کہ رینٹل کی ابھی انکوائری ہورہی ہے، چیئرمین نیب اتنا طاقتور ہے مگر ایک ایس ایچ او سے رینٹل کیس درج نہیں کراسکتا، بعد میں مقدمہ کی سماعت 25 اپریل تک ملتوی کردی گئی۔