08 اکتوبر ، 2014
کراچی........ حکومت علامہ علی اکبر کمیلی کے قاتلوں کو فوری گرفتار کرے ،قانون نافذ کرنے والے ادارے پولیس ،رینجرز،سمیت دیگر ر یاستی ادارے شیعہ ڈاکٹرز ،وکلاء ، پروفیسرز،علماء و عمائدین اور تاجروں کے قتل میں ملوث دہشتگردوں کو پکڑنے میں ناکام رہی ، شہر میں کالعدم جماعتوں اثر دوبارہ بڑھتا جا رہا ہے اگر کراچی میں دہشتگرد کالعدم جماعتوں کے خلاف گرینڈ آپریشن نہیں کیا تو شہر کے حالات وزیرستان سے بھی بتر ہو جائیں گے ۔ ان خیالات کا اظہار مجلس و حدت مسلمین کے مر کزی سیکر ٹری جنرل علامہ ناصر عباس نے جعفریہ الائنس پاکستان کے سربراہ علامہ عباس کمیلی سے کراچی میں ان رہائش گاہ پر ملاقات کے دوران کیا اور اُن کے فر زند علامہ علی اکبر کمیلی کی شہادت پر تعزیت کی۔ علامہ ناصر عباس جعفری کا کہنا تھا کہ کراچی سمیت سندھ بھر میں پانچ لاکھ سے زائد طالبان دہشتگردوں کی موجودگی شہر کراچی اور سندھ کے عوام کے لئے سنگین خطرہ بن چکی ہے لہذٰاشہر کراچی اور سندھ کے عوام کو امن و امان فراہم کرنے کے لئے ضروری ہے کہ حکومت آرٹیکل 245نافذ کرکے کراچی سمیت سندھ بھر میں کالعدم دہشت گرد گروہوں اور ملک دشمن عناصر کے خلاف آپریشن ضرب عضب طرز پر فوجی آپریشن کیا جائے جو کہ آخری دہشتگرد کے خاتمہ تک جاری رہے کیونکہ دہشتگردوں کے خاتمہ کے بغیر پاکستان میں امن و ترقی ممکن نہیں۔ علامہ عباس کمیلی کا کہنا تھا کہ پنجابی طالبان کے بعد ریاستی حساس اداروں کی جانب سے سندھی طالبان کے وجود کے انکشاف نے ثابت کر دیا ہے کہ اولیا کرام ؒ کی سر زمین کو دہشت گردوں سے سنگین خطرات لاحق ہیں لہٰذا اب سندھ حکومت کو تمام تر مصلحتوں کو بالائے طاق رکھتے ہوئے ملک دشمنوں کے خلاف فی الفور کارروائی کرے ۔ علامہ ناصر عباس جعفری کے ہمراہ ،علامہ حسن ہاشمی ،علامہ علی انور،علامہ مبشر حسن ،انجینئر رضا نقوی ،رضا عابدی،احسن عباس رضوی،آصف صفوی سمیت دیگر افراد کے وفدنے ٹارگٹ کلنگ میں شہید ہونے والے دیگر شیعہ افراد کے اہل خانہ سے ڈسٹرک ملیر سمیت کراچی کے مختلف علاقوں میں ملاقات کی اور فاتحہ خوانی کی گئی۔