18 اکتوبر ، 2014
پشاور..... خیبر پختونخوا اور فاٹا میں مختلف منصوبوں کے لیے ملنے والے اربوں روپے کے فنڈز استعمال ہونے سے رہ گئے ۔ عالمی بینک نے متعدد منصوبوں میں سے صرف دو منصوبوں کو تسلی بخش قرار دیدیا ۔ معاملے پر سوچ بچار کے لیے حکومت اور ڈونرزنے سر جوڑ لیے ۔ ورلڈ بینک کی رپورٹ کے مطابق ملٹی ڈونر ٹرسٹ فنڈ نے فاٹا اور خیبر پختونخوا میں متعدد منصوبوں کے لیے 133 ملین ڈالر مختص کیے تھے جو 2011 سے 2015 تک چار سال میں استعمال ہونے تھے لیکن چار سال میں صرف 30 ملین ڈالر استعمال کیے جاسکے ۔ رپورٹ کے مطابق ورلڈ بینک نے تقریبا 12 منصوبوں میں صرف دو کو تسلی بخش قرار دیا۔ 133 ملین ڈالر میں سے فاٹا کے لیے 51 ملین اور خیبر پختونخوا کے لیے 82 ملین ڈالر مختص کیے گئے تاہم یہ رقم استعمال نہیں کی جاسکی ۔ دوسری جانب ذرائع کا کہنا ہے کہ صورتحال پر غور کے لیے حکومت اور ڈونرز سر جوڑ کر بیٹھ گئے ہیں اور بھوربن میں کانفرس جاری ہے۔ ذرائع کے مطابق ایک فائیو سٹار ہوٹل میں منعقدہ جاری کانفرس میں شریک افسران کو ہوٹل میں سو سے زیادہ کمروں میں قیام کی سہولت دی گئی ہے ۔ اس کانفرس پر 80 لاکھ روپے کے اخراجات ہوں گے۔ ذرائع کا کہنا ہےکہ کانفرس میں ملٹی ڈونر ٹرسٹ فنڈ کے منصوبوں کی مدت میں مزید پانچ سال کی توسیع کا امکان ہے ۔