پاکستان
19 اکتوبر ، 2014

حصول متروکہ سندھ کی جدو جہد تیز کرنے کا اعلان کرتے ہیں،ایم آر سی

حصول متروکہ سندھ کی جدو جہد تیز کرنے کا اعلان کرتے ہیں،ایم آر سی

کراچی.......مہاجر رابطہ کونسل پاکستان کے جنرل سیکریٹری ارشد صدیقی اور صدر یعقو ب بندھانی نے پیپلز پارٹی کے رہنما اور قومی اسمبلی میں اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ کی جانب سے گزشتہ روز مہاجر لفظ کو گالی کہنے کے بیان کی سخت الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے ان کی معافی کو یکسر مسترد کردیا ہے ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے کراچی پریس کلب میں مہاجر رابطہ کونسل پاکستان کے زیر اہتمام منعقدہ اہم پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پر ایم آ ر سی کے جوائنٹ سیکریٹری راؤ ذہین عالم ، فیروز برہان پوری،عارف لودھی و دیگر بھی ان کے ہمرا ہ تھے ۔ ارشد صدیقی نے کہا کہ ہم نے اس معاملے کے حوالے سے ملک کے متعدد جید علماء کرام اور مفتیان عزام سے رائے اور مشورے لئے ہیں اور ان کے مطابق مہاجر لفظ چونکہ نبی آخرالزماں حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ اور آپ ؐ کے اصحاب کرام ؓ سے منسوب ہے لہٰذا مہاجر لفظ کو گالی کہنے والا شخص کسی طور مسلمان نہیں ہوسکتا اور ایسا فرد شاتم رسول ﷺ ہے ۔انہوں نے کہا کہ خورشید شاہ کا بیان انکے مسلمان ہونے کی نفی کرتا ہے اور جو شخص دائرہ اسلام میں ہی نہیں وہ کس طور اسلامی جمہوریہ پاکستان کے آئین کا وفادار اور اعلیٰ ایوانوں کا رکن بن سکتا ہے لہٰذا قومی اسمبلی میں موجود تمام سیاسی و مذہبی جماعتوں پر لازم ہے کہ وہ خورشید شاہ کے خلاف قرارداد لاکر انہیں فی الفور اپوزیشن لیڈر کے عہدے اور قومی اسمبلی کی رکنیت سے بر طرف کریں اور اگر خورشید شاہ اپنے مسلمان ہونے کی تجدید کرنا چاہیں تو وہ 18کروڑ عوام کے سامنے دوبارہ کلمہ طیبہ پڑھ کر دائرہ اسلام میں داخل ہوں ۔ ارشد صدیقی نے کہا کہ مہاجروں کے خلاف بد زبانیاں صرف اس لئے کی جا رہی ہیں کیونکہ مہاجرقوم نے ان جاگیرداروں سے سندھ میں اپنے حق کے 80فیصد متروکہ حصے کامطالبہ کر دیا ہے اور اس مطالبے سےغاصبین کی حالت خراب ہوگئی ہیں ، انہیں اپنی دکانیں خطرے میں نظر آ رہی ہیں ،عالمی معاہدے کی روح سے مہاجروں کو سندھ سے ہجرت کرکے جانے والوں کی متروکہ املاک ملنی تھیں جو سندھ کا 80فیصد حصہ ہے لیکن اس وقت کے جاگیر داروں اور لینڈ مافیانے ہمارے حق پر قبضہ کرکے ہمیں در بدر کر دیا،آج اس پریس کانفرنس کے ذریعے اپنے حق کا 80فیصد متروکہ سندھ کا حصہ حاصل کرنے کی جدو جہد کو تیز کرنے کا اعلان کرتے ہیں، کسی مائی کے لعل میں اتنی ہمت نہیں کہ وہ مہاجروں کو انکے اس حق سے محروم کر سکیں کیونکہ یہ کسی ایک فرد کی نہیں بلکہ سندھ کے شہری علاقوں میں بسنے والےکروڑوں مہاجروں کی آواز ہے۔دریں اثنا اس موقع پر ایم آر سی کے زیراہتمام احتجاجی مظاہرہ بھی کیا گیا۔

مزید خبریں :