پاکستان
21 اکتوبر ، 2014

خورشید کے خلاف مقدمہ کا عدم اندراج قابل مذمت ہے،لیلیٰ پروین

خورشید کے خلاف مقدمہ کا عدم اندراج قابل مذمت ہے،لیلیٰ پروین

کراچی......متحدہ قومی موومنٹ سینٹرل ایگزیکٹوکونسل کی رکن ڈاکٹرلیلیٰ پروین نے مطالبہ کیاہے کہ لفظ مہاجرکوگالی کہنے اورمہاجروںکے خلاف غلط زبان استعمال کرنے پر پیپلزپارٹی کے رہنماء وقومی اسمبلی میںاپوزیشن لیڈرسیدخورشیدشاہ کے خلاف آئین کے آرٹیکل295-Cکے تحت مقدمہ درج کیاجائے اور خورشید شاہ کے خلاف توہین رسالت ؐ کے قانون کے مطابق کاروائی کی جائے ۔یہ مطالبہ انہوںنے ایم کیوایم پنجابی سرائیکی آرگنائزنگ کمیٹی کے انچارج مجید رانااورپختون آرگنائزنگ کے انچارج شیرولی کے ہمراہ منگل کے روز کراچی پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کے دوران کیا۔اس موقع پر کراچی کی سول سوسائٹی اوروکلاء کمیٹی کے افرادبھی موجودتھے۔ڈاکٹرلیلیٰ پروین نے کہاکہ سید خورشید شاہ نے لفظ مہاجرکے لئے جس اندازمیںغلط زبان استعمال کی اس سے مہاجرقوم کی دل آزاری ہوئی ہے ۔انہوںنے کہا کہ لفظ مہاجر کاذکرقرآن پاک میںہے اور آپ ؐ بھی مہاجر ہیں۔انہوںنے پاکستان پیپلز پارٹی کی قیادت سے سوال کیاکہ لفظ مہاجرکو گالی قرار دے کرخورشید شاہ حضور پاک ؐ کی ذات مبارکہ کی توہین کے مرتکب نہیںہوئے ؟ اورگذشتہ روز کراچی کی سول سوسائٹی اوروکلاء کمیٹی کے افرادنے آئین وقانون کے مطابق اس توہین کی فرسٹ انفارمیشن رپورٹ(FIR)درج کروانے کی کوشش کی تو برگیڈ تھانے کے ایس ایچ او نے دو گھنٹے تک انہیںانتظار کروایالیکن ایف آئی آردرج کرنے کی زحمت نہیںکی۔انہوںنے کہاکہ قانون جاگیرداروں اور وڈیروں اور بڑے لوگوںکے ہاتھ میںہے سول سوسائٹی کی جانب سے ایک شخص کی ایف آئی آرتک درج نہیںکی جارہی جس کی جتنی بھی مذمت کی جائے کم ہے۔انہوںنے بتایاکہ سیدخورشیدشاہ کے خلاف ایف آئی آرکے لئے ہم نے آئی جی سندھ کوخط بھی ارسال کردیاہے اورایف آئی آردرج ہونے کے بعدمعروف قانون داں احمدرضاقصوری اوربیرسٹرمحمدعلی سیف کیس لڑیںگے۔

مزید خبریں :