پاکستان
24 اکتوبر ، 2014

الطاف حسین صرف سیاسی لیڈر نہیں بلکہ استاد بھی ہیں،حسن نثار

 الطاف حسین صرف سیاسی لیڈر نہیں بلکہ استاد بھی ہیں،حسن نثار

اسلام آباد........معروف تجزیہ و سینئر قلمکار و اینکر حسن نثار نے کہاہے کہ ہمار ے معاشر ے میں نفرتوں کی بات کی جاتی ہے لیکن آج الطاف حسین کی تصنیف کے توسط سے محبت کی بات کر رہے ہیںجس پرالطاف حسین اور ایم کیو ایم کومبارک باد پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ حقیقی لیڈر ایک استاد کی طرح ہوتا ہے جو کہ ہمارے نبی ﷺ بھی تھے اور انہوں نے اپنے لوگوں کی اچھے کاموں اور اچھے اخلاق و آدا ب کی تربیت کی اور انہیں چلنے ،پھرنے ، اُٹھنے ، بیٹھنے ، صفائی ستھرائی اور بات چیت کے اداب سکھائے ، میری الطاف حسین اور ایم کیوا یم سے قربت کی اہم وجہ یہی ہے کہ وہ سیاسی لیڈر نہیں بلکہ استاد ہیں ۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے الطاف حسین کی تصنیف فلسفہ محبت کے انگریزی ترجمے ’’ Philosophy Of Love‘‘ کی تقریب رونمائی کے سلسلے میں اسلام آباد کےایک ہوٹل میں منعقدہ تقریب کے شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ اس موقع پر ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی، ارکان رابطہ کمیٹی ڈاکٹر فاروق ستار، واسع جلیل ،سید امین الحق ، رشید گوڈیل، سینیٹر نسرین جلیل ،عادل صدیقی، رکن رابطہ کمیٹی و صدر ایم کیو ایم پنجاب میاں عتیق ، صدر ایم کیوا یم خیبر پختونخوا بیرسٹر محمد سیف ، حق پرست ارکان اسمبلی ، معروف اینکر پرسن حامد میر، افغانستان سفیر جانان موسیٰ زئی،برطانیہ اور نائجیریا کے سفارتکار، سابق ججز منیر پراچی ،مسٹر صدیقی،صدراسلام آباد چیمبر آف کامرس، اسلام آباد وومین چیمبر کی بانی صدر ثمینہ فاضل، اینکر پرسنزعادل عباسی ،فریحہ ادریس، راشدہ سیال، دانشوروں ، تجزیہ نگاروں، اساتذہ کرام ، وکلاء برادری کے معززین سمیت مختلف شعبہ ہائی زندگی سے تعلق رکھنے والی نامور شخصیات کی بڑی تعداد موجود تھی ۔اس موقع پر خطاب کرتے ہوئے رابطہ کمیٹی کے ڈپٹی کنوینر ڈاکٹر خالد مقبول صدیقی نے کہا کہ الطاف حسین نے اپنے لوگوں کو ہمیشہ سے ہی محبت کا درس دیا ہے اور ہمیں یقین ہے کہ الطاف حسین کی یہ محبت ملک میں ایسی تبدیلی لائے گی کہ وہ پاکستان جو اپنے خطے میں برابری اور حصول کا نشان بنائے گی ۔ ڈاکٹر محمد فاروق ستارنے کہا کہ الطاف حسین کی محبت صرف ایک فردیا طبقے کے لئے نہیں ہے بلکہ ملک کے 98فیصد غریب متوسط طبقے کے عوام اور پو ری انسانیت کیلئے ہے۔ حامد میرکا کہنا تھا کہ میں محبت کے موضوع پر اس عظیم الشان محفل کے انعقاد پر الطاف حسین کو مبارک باد پیش کرتا ہوں،وہ ایک ایسے لیڈر ہیں جنہوں نے خواتین کے مسائل کو اجاگر کیا ہے،الطاف حسین نے ملک کے غریب و متوسط طبقے کے لوگوں کو ملک کے ایوانوں میں بھیجا اور یہ بھی انکی عوام سے محبت کا انوکھا انداز ہے ۔سینیٹر مشاہد حسین سید نے کہا کہ الطاف حسین کی محبت کے مختلف پہلوں پر تصنیف ایک ایسے وقت میں بہت اہم ہے کہ جب ملک اور امت مسلمہ کو محبت کی ضرورت ہے ۔الطاف حسین ملک کی روایتی سیاست نہیں کرتے اور انہوں نے ملک کی تاریخ میں سب سے پہلے کراچی سے غریب و متوسط طبقے کو اختیار دینے کی سیاست کا آغاز کیا ۔ذوالفقار سندھو نے کہا کہ الطاف حسین ایک ایسی فکر اور سوچ کا نام ہے جو پاکستا ن کے 67برسوں سے رائج نظام کو بدلنے کی طاقت رکھتا ہے ، انہوں نے کہا کہ میرے نزدیک مہاجر لفظ کو گالی حضرت محمد مصطفیٰ ﷺ کی ہجرت کو گالی دینے کے مترادف ہے، آج ملک میں دھرنہ دینے والے جس نظام کی تبدیلی کی بات کر رہے ہیں وہ الطاف حسین نے کئی دہائیوں قبل کر دیا ہے اور کراچی کے غریب و با شعور نوجوانوں کو ملک کے ایوانوں میں بھیج کر تبدیلی کی بنیاد رکھ دی تھی ۔ماوری سرمد نے کہا کہ الطاف حسین ملک کی سیاست میں سختی کا خاتمہ کر کے تبدیلی لے آئے ہیں ۔ بیرسٹر سیف نے کہا کہ فلسفہ محبت ایک وسیع موضوع ہے جس پر جتنی بات کی جاسکے وہ کم ہوگی ۔ الطاف حسین نے اس قوم کو نیا سیاسی شعور اور فکر دی جو ملکی تاریخ میں انکا منفرد کارنامہ ہے۔میاں عتیق نے کہا کہ الطاف حسین نے ہمیشہ ملک کے محروم غریب عوام کی بات کی ہے اور آج بھی انہی کے لئے آواز بلند کر رہے ہیں۔

مزید خبریں :