پاکستان
28 اکتوبر ، 2014

پاکستانی جوڑا بھارت میں مبینہ جائداد کی خریداری کے الزام میں گرفتار

پاکستانی جوڑا بھارت میں مبینہ جائداد کی خریداری کے الزام میں گرفتار

کراچی....رفیق مانگٹ.......بھارتی اخبار”ٹائمز آف انڈیا“ کے مطابق بھارت نے پاکستانی جوڑے پر جائداد کی خریداری کےلئے جعلی دستاویزات کی تیاری کا الزام لگا کر گرفتار کر لیا اور انہیں پاکستان بدر کرنے کی تیاریاں کی جارہی ہیں۔ جوڑے کے دو بچے بھارتی شہری ہونے کی وجہ سے ان کی ملک بدری کا معاملہ پیچیدگی اختیار کر گیا۔ 2006میں سند ھ سے بھارت جانے والے جوڑے کے طویل مدتی ویزے کی معیاد ابھی باقی ہے۔ اخبار کے مطابق بھارت میں وارسیا کے علاقے میں رہنے والے ایک پاکستانی جوڑے کو مبینہ طور پر غیر قانونی سرگرمیوں میں ملوث ہونے پر حراست میں لے لیا۔ بھارت کی اسپیشل آپریشنز گروپ (ایس او جی) نے مبینہ طور پر علاقے میں پراپرٹی خریدنے کے لئے بوگس دستاویزات کی تیاری کے الزام میں دلیپ پنجوانی اور اس کی بیوی سپنا کوگرفتار کیا۔ جوڑے پر الزام ہے کہ انہوںنے ڈرائیونگ لائسنس، پین کارڈ، ووٹر تصویر شناختی کارڈ بنانے کے لئے جعلی دستاویزات بنائیں۔ تاہم ان کی ملک بدری کا معاملہ پیچیدہ ہو گیا کیونکہ ان کے بچے بھارتی شہری ہیں۔یہ پاکستانی جوڑا2006میں طویل مدتی ویزے پر سندھ سے بھارت منتقل ہوا۔ پہلے وہ دہلی میں ٹھہرے رہے اور اس کے بعد وہ 2008 سے واڈڑا میں رہائش پزیر ہیں۔ اسپیشل پولیس کے انسپکٹر ہریش وورا کا کہنا ہے ،کہ ویزے کی مدت ابھی باقی ہے انہوں نے وارسیا میںجائداد خریدنے کا غیر قانونی کام کیا۔ بھارتی قانون صرف بھارتی شہریوں کو ملک میںجائیداد خریدنے کی اجازت دیتاہے۔کسی بھی غیر بھارتی شہری کو اگر بھارت میں جائیداد خریدنا ہو تو اسے ایک مخصوص طریقہ کار پر عمل کرنا پڑتا ہے، پولیس کے مطابق پاکستان جوڑے نے قوانین پر عمل نہیں کیا۔دلیپ کی شہر میں بیکر ی ہے اس نے ڈرائیونگ لائسنس، پین کارڈ، ووٹر تصویر شناختی کارڈ بنانے کے لئے جعلی دستاویزات بنائیں۔اس کی بیوی نے اسکول چھوڑنے کا جعلی سرٹیفکیٹ بنایا۔ان دستاویزات کی تیاری کا واحد مقصدان کامستقل طور پر بھارت قیام ہے۔ ویزا قوانین کی خلاف ورزی پردلیپ اور سپنا کوپاکستان میں جلاوطن کیا جائے گا تاہم پولیس جوڑے کے بچوں کے بارے غور کر ر ہی ہے۔پولیس کے مطابق پاکستانی جوڑے کا آٹھ سالہ بیٹا اور تین سالہ بیٹی دونوں بھارتی شہری ہیں وہ دونوں بھارت میں پیدا ہوئے۔

مزید خبریں :