28 اکتوبر ، 2014
کراچی .......متحد ہ قومی موومنٹ کے سابق صوبائی وزیر اور حق پرست رکن صوبائی اسمبلی رؤف صدیقی نے کہا ہے کہ الطاف حسین کے پی پی پی پر گزشتہ برسوں میں بے انتہا احسانات ہیں جب پی پی کی حکومت زمین بوس ہونے جارہی تھی تو یہ صرف الطاف حسین تھے جنہوں نے تعاون کا ہاتھ بڑھایا،اور پی پی حکومت کو سہارا دیا ، محروم ، سندھی عوام الطاف حسین کو اپنا نجات دہندہ سمجھتے ہے اور ایم کیو ایم ہی سندھ کے ہاریوں، کسانوں کے دلوں میں بستی ہے،مظلوم شہریوں کی امیدیں الطاف حسین سے وابستہ ہیں وہی ہمارے رہبر رہنما اور پیر سائیں ہیں،ہندوستان میں ہمارے بزرگوں نے کلمے کے نام پر اسلامی جمہوریہ پاکستان کے قیام کیلئے سنت رسول ﷺ پر عمل کرتے ہوئے اپنی جاگیریں اور جائیدادیں چھوڑ کر ہجرت کی،بلاول زرداری کی جارحانہ تقریر کے جواب میں الطاف حسین نے اپنے کارکنان اور عوام کو صبر کی تلقین کی تو شاید اسے ہماری کمزوری سمجھا گیا، صوبے میںموجودہ ہیجانی کیفیت ایم کیوایم کی پیدا کردہ نہیں ہے ایم کیوایم نے تما م مشکلات او ر پر یشانیوں کے باوجودہربات برداشت کی۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے منگل خورشید بیگم سیکریٹریٹ عزیز آباد میں ایم کیو ایم رابطہ کمیٹی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ اس موقع پرارکان رابطہ کمیٹی احمد سلیم صدیقی ، سیف یار خان ، اسلم آفرید ی، یوسف شاہوانی اور معاون رابطہ کمیٹی غازی صلاح الدین بھی موجودتھے ۔رؤف صدیقی نے کہا کہ 18اکتوبر کو پیپلز پارٹی کے جلسے سے ایک رات قبل اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے نفرت اور تعصب اور اپنی جاگیر دارانہ سوچ کا اظہار کرتے ہوئے لفظ مہاجر کو چار مرتبہ گالی قرار دیا اورپیپلز پارٹی کے سینیٹر اعتزاز احسن نے خورشید شاہ کا بے ربط مقدمہ لڑتے ہوئے الطاف حسین کو تنقید کا نشانہ بنایا ۔اب بعض نام نہاد سیاسی دانشور مختلف ٹاک شوز میں مہا جر لفظ کی تشریح تارک الوطنی سے کر رہے ہیں لیکن لفظ مہاجر کی تشریح تارک الوطنی نہیں ہے احادیث مبارکہ اور قرآن مجید میں متعدد مقام پر اس لفظ کی تشریح کی گئی ہے کہ جو اللہ او ر اسکے رسول ﷺ کیلئے ہجرت کرتا ہے وہ مہاجر کہلاتا ہے لہٰذا بحیثیت مسلما ن قرآن کے ایک لفظ کو بھی غلط کہنے والاگستاخی قرآن اور گستاخی رسول ﷺ کے زمرے میں آتا ہے لیکن ان سب کے باوجود ہم سے اس بات پراسرارکیا جارہاہے کہ در گزر کیا جائے کیا اس کا سبب یہ ہے کہ خورشید شاہ حکمران طبقے سے ہیں۔ رؤف صدیقی نے کہا کہ اگر کوئی غیر مسلم گستاخی کرتا تو اسکی پوری بستی کو جلا دیا جاتااور ملکی تاریخ ایسے واقعات سے بھری پڑی ہے ، ایم کیوا یم ایک روشن خیال اور لبرل جماعت ضرور ہے لیکن لادین جماعت نہیں ہے ہم مسلما ن ہیں اور ایم کیوا یم نے خورشید شاہ کی جانب سے لفظ مہاجر کو گالی قرار دینے پر گستاخی رسول ﷺ اور توہین قرآن کے فیصلے کے لئے قانونی طور پر عدالت سے رجوع کر لیاہے ،سرمایہ دارہمارے انصا رنہیں ، ہمارے انصار سندھ کے مظلوم اور غریب ہاری ہیں جن کے حقوق کے لئے ایم کیو ایم بات کرتی رہی ہے اور کرتی رہے گی، تھر میں سینکڑوں معصوم بچے اور غریب ہاری مر رہے ہیں اور صوبے کے وزیر اعلیٰ قائم علی شاہ کی جانب سے تضحیک آمیز بیانات دئیے جا رہے ہیں۔ آج ایم کیو ایم کو دہشت گرد کہنے والوں نے ہزاروں بے گناہوں کا ماورائے عدالت قتل کیا اور اس وجہ سے انکی حکومت بھی ختم ہوئی ، دہشت گرد کہنے والے بتائیں کہ مرتضیٰ بھٹو کو کس نے قتل کیا؟ اور رحمن ڈکیت اور لیاری گینگ وار کی سرپرستی اور پشت پناہی کو ن کر رہا ہے۔