30 اکتوبر ، 2014
لاہور........ایک دہائی تک پاکستان فلم انڈسٹری میں اپنے فن کے جوہر دکھانے والے کامیڈین ہیرو ظریف کو ہم سے بچھرے 54 برس بیت گئے ہیں ۔بہت کم اداکار ایسے ہیں جنھوں نے اپنے فن اور مختلف طریقوں سے لوگوں کو متاثر کیا۔ظریف کا شمار بھی ایسے ہی اداکاروں میں ہوتا ہے ۔گوجرانوالہ میں پیدا ہونے والے ظریف کا اصل نام محمد صدیق تھا ۔ظریف کے علاوہ انکے 4 بھائی لیجنڈ منور ظریف ،منیر ظریف،رشید ظریف اور مجید ظریف نے انکے نقش قدم پر چلتے ہوئے اداکاری میدان میں آئے ۔انھوں نے اپنے فلمی کیرئیر کا آغاز 1950 میں فلم ہماری بستی سے کیا ۔ظریف کا اپنی جگہ بنانے کے لئے سخت محنت کرنا پڑی کیونکہ اس دور میں انکا مقابلے میں ،آصف جاہ،چارلی اورنذر جیسے ممتاز کامیڈین سے تھا ظریف نہ صرف اچھے اداکار بلکہ اچھی آواز کے مالک بھی تھے۔ظریف نے فلم پاٹے خان میں پہلی بار گانا گایا اور پھر انہوں نے یکے بعد دیگرے بے شمار فلموں میں گاتے ہی چلے گئے کیونکہ لوگوں نے انہیں بطور گلوکار بھی پسند کر لیا تھا جس کی مثال فلم چھو منتر کے لئے لیلیٰ اور ظریف پر فلمایا گیا گیت برے نصیب میرے آج بھی مقبول عام ہے۔ پاکستانی فلم ا سکرین کے ہمیشہ یاد رہنے والے کردار ظریف نے درجنوں فلموں میں اداکاری اور گلوکاری کے جوہر دکھائے ۔فلم انڈسٹری میں 10 سال تک اپنا کردار نبھانے کے بعد یہ عظیم فنکار 1960 میں آج ہی کے دن خالق حقیقی سے جاملے ۔