30 اکتوبر ، 2014
لاہور..........گاڑیوں کے شیشے توڑنے والا گلو بٹ اب جیل میں روٹیاں توڑے گا۔ گلو بٹ کو انسداد دہشت گردی کی عدالت میں 11سال قید کی سزا ہوگئی لیکن ویڈیو ثبوت ہونے کے باوجود وہ کبھی کہتا ہے کہ اس نے تو کوئی توڑ پھوڑ نہيں کی بلکہ وہ تو سماجی کارکن ہے، یعنی ایک تو چوری اوپر سے سینہ زوری۔ گلوبٹ، تین گھنٹے کی ایسی بالی ووڈ مووی جس میں شائقین کی دلچسپی کے سارے مصالحے موجود ہیں۔ اس میں غصہ بھی ہے، ڈرامہ بھی ہے، ہیرو بھی ہے، ولن بھی ہے، جذبات بھی ہيں، مکر جانا بھی ہے، ڈائیلاگ بھی ہیں۔ گلو بٹ سانحہ ماڈل ٹاؤن کے موقع پر پہلی بار سامنے آیا۔ ایک ایسا ولن جس نے آؤ دیکھا نہ تاؤ اور ایک کے بعد ایک گاڑی کو تہس نہس کردیا۔ پھر وقت بدلا، گلو بٹ گرفتار ہوا۔ ایک موقع پر اس کی پٹائی بھی ہوئی، پھر ضمانت ہوگئی، مقدمہ چلتا رہا، گلو بٹ پیشیوں پر آتا رہا، ہر انٹری پر نیا انداز، ہر انٹری پر نیا لباس، لیکن سب سے بڑی بات جو گلو بٹ کی شخصیت کو منفرد کرتی ہے وہ ہیں اس کی مونچھیں۔ گلو بٹ آج بھی پیشی پر آیا تھا، اور اس نے بتایا کہ مقدمے میں بری ہوگیا تو کیا کرے گا، لیکن الٹی ہوگئيں سب تدبیریں، کچھ نہ دوا نے کام کیا۔ گلو بٹ کو گلو کریسی کی سزا مل گئی، لیکن وہ کہتا ہے اس نے اتنی گاڑیاں نہیں توڑی جتنی اندر بتائي گئيں۔ گلو بٹ کو اپنے اقدام سے صرف شہرت نہیں ملی بلکہ اس کے نام سے ایک نئی ٹرم گلو کریسی سامنے آئی اور اس کے نام سے ویڈيو گیم بھی بن گیا جس میں کھیلنے والا گاڑیاں توڑتا ہے۔