پاکستان
22 اپریل ، 2012

طیارے کو پیش آئے حادثے کی وجوہات جاننے کیلئے تحقیقات

طیارے کو پیش آئے حادثے کی وجوہات جاننے کیلئے تحقیقات

اسلام آباد…طیارے کا وائس ریکارڈر مل گیا جس سے حادثے کے بارے میں اہم معلومات ملنے کا امکان ہے۔ تحقیقات کے سلسلے میں سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ٹیم نے بھی حادثے کے مقام کا دورہ کیا۔ وزیراعظم کی ہدایت پر حادثے کی تحقیقات کے لیے عدالتی کمیشن قائم کردیا گیا ہے جبکہ اسلام آباد کے تھانہ کورال میں ایف آئی آر درج کرلی گئی ہے۔ ایس ایچ او تھانہ کورال محبوب احمد کی مدعیت میں نامعلوم افرادکیخلاف درج کی گئی ایف آئی آر میں قتل، ہلاکت، اتفاقی حادثے یا غفلت کے تحت پیش آنے والے حادثے کی دفعات درج کی گئی ہیں۔ پولیس کے مطابق تحقیقات میں پائلٹ یا ایئرلائن کیذمہ داروں کی غفلت ثابت ہوئی تو ان کے خلاف قتل کی دفعات کے تحت کارروائی کی جائے گی۔حادثے کی تحقیقات ایف آئی اے بھی کررہی ہے۔ ڈائریکٹر ایف آئی اے سندھ معظم جاہ کا کہنا ہے کہ ایئرلائن کے مالک فاروق بھوجا سے پوچھ گچھ کی گئی ہے۔ انہیں گرفتار نہیں کیا گیا۔ ایف آئی اے نے بھوجا ایئر کی دستاویزات کا جائزہ لیا ہے جس کے مطابق سول ایوی ایشن اتھارٹی نے حادثے میں تباہ ہونے والے جہاز کی دو مرتبہ جانچ پڑتال کی تھی۔ پہلی جانچ جنوبی افریقا میں ہوئی اور دوسری پاکستان میں۔معظم جاہ نے بتایا کہ تباہ ہونے والا طیارہ فروری 2012ء میں پاکستان پہنچا تھا جو بھوجا ایئر نے جنوبی افریقا کی ایک فضائی کمپنی سے 20 ہزار ڈالر ماہانہ لیز پر لیا تھا۔ بھوجا ایئر میں 80 فیصد حصص ارشد جلیل اور ان کے اہلخانہ کے ہیں۔ فاروق بھوجا پانچ فیصد شیئرز کے مالک ہیں۔ بقیہ 15 فیصد شیئرز ساڑھے سات فیصد کے حساب سے دو اور افراد کے پاس ہیں۔ ادھر سول ایوی ایشن اتھارٹی کی ٹیم نے بھی حادثے کے مقام کا دورہ کیا اور شواہد کا جائزہ لیا۔ جبکہ حادثے کا شکار طیارے کا وائس رکارڈر سی ڈی اے کی ریسکیوٹیم کو مل گیا ہے جو آج تحقیقاتی حکام کے حوالے کیا جائے گا۔ سی ڈی اے حکام کے مطابق وائس رکارڈر کو ماہرین اور سراغ رساں کتوں کی مدد سے تلاش کیا گیا۔ چیئرمین سی ڈی اے وائس رکارڈر متعلقہ حکام کے حوالے کریں گے۔

مزید خبریں :