دنیا
05 نومبر ، 2014

امریکا: وسط مدتی انتخابات،ری پبلکنز نے ڈیمو کریٹس کو پیچھے چھوڑدیا

امریکا: وسط مدتی انتخابات،ری پبلکنز نے ڈیمو کریٹس کو پیچھے چھوڑدیا

واشنگٹن.......امریکا کے وسط مدتی انتخابات میں اپوزیشن ری پبلکن پارٹی کو واضح برتری حاصل ہوگئی ہے ،ایوان نمائندگان کے بعد سینیٹ میں بھی ری پبلکن کا کنٹرول ہوگیا ہے،8 سال میں یہ پہلا موقع ہے جب دونوں ایوانوں پر ری پبلکنز نے اکثریت حاصل کر لی ہے ۔ yes we can کا نعرہ لگا کر وائٹ ہائوس میں 6 سال سے برا جمان امریکی صدربارک اوباما کی حکومت کو وسط مدتی انتخابات میں سخت دھچکا لگا ہے ،ایوان نمائندگان تو پہلے ہی ری پبلکن کے کنٹرول میں تھا لیکن وسط مدتی انتخابات کے نتیجے میں سینیٹ سے بھی صدر اوباما کی جماعت ڈیموکریٹس کا کنٹرول ختم ہوگیا ہے ۔وسط مدتی انتخابات کے ابتدائی نتائج کے مطابق اپوزیشن ری پبلکن پارٹی نے سینیٹ میں ڈیموکریٹک پارٹی کی 7 نشستیں چھین لیں ۔ری پبلکنز نےآرکنساس، کولوراڈو، آئیوا، مونٹینا، نارتھ کیرولائنا ، ساؤتھ ڈکوٹا اور ویسٹ ورجینیا میں کامیابی حاصل کی ۔اس طرح سینیٹ کی 100نشستوں والے ایوان میں ری پبلکن پارٹی کو 52سیٹیں حاصل ہوگئی ہیں۔اطلاعات کے مطابق ری پبلکن رہنما مچ میک کونل سینیٹ کے اکثریتی لیڈر ہوں گے۔ایوانِ نمائندگان کے انتخابات میں ری پبلکنز اپنی اکثریت برقرار رکھنے میں کامیاب رہے ہیں۔ایوان نمائندگان میں ری پبلکنز کی 240 نشستیں ہیں جبکہ ڈیموکریٹس کی نشستوں کی تعداد 181 ہے۔2006ء کے بعد پہلی مرتبہ ایسا ہوا ہے کہ ری پبلکن پارٹی کو سینیٹ اور ایوان نمائندگان یعنی دونوں ایوانوں میں اکثریت حاصل ہے۔ری پبلکن کے سال 2016 کے صدارتی امیدوار رینڈ پال نے مقامی ٹی وی چینل سے گفت گو کرتے ہوئے کہا کہ وسط مدتی انتخابات صدر اوباما کے لیے ریفرنڈم ہیں ۔ انتخابات میں سینیٹ کی تقریباً ایک تہائی نشستوں، ایوان نمائندگان کی تمام 435 نشستوں کے علاوہ 36 ریاستوں کے گورنروں سمیت کئی ریاستی اور مقامی عہدوں پر بھی ووٹنگ ہوئی ۔ مبصرین کے خیال میں وسط مدتی انتخابات کے نتیجے میں صدر اوباما کو اگلے دوبرسوں کے دوران اپنی پالیسیوں پر عمل کرنے میں خاصی مشکلات کا سامنا ہو سکتا ہے۔

مزید خبریں :