17 دسمبر ، 2014
پشاور ....پشاور اسکول حملے کے بعد ملک بھر میں فضا سوگوار اور ہر آنکھ اشک بار ہے ۔پشاور میں آج تعلیمی ادارے بند ہیںجبکہ ملک بھر کے اسکولوں میں آج شہدا کے لیے خصو صی دعائیں کی جا رہی ہیں۔پاکستان کی تاریخ میں دہشت گردی کا سب سے بڑے واقعہ پشاور میں ہوا، آرمی پبلک اسکول میں پڑھنے والے 132 بیٹے ماؤں سے چھین لیے گئے، عملے کے 9 ارکان بھی شہید اور 124زخمی ہوئے، اس سانحے پر پوری قوم غم سے نڈھال ہے۔دہشت گردی کے خلاف جاری پاک فوج کے آپریشن ضرب شروع ہونے کےبعد دہشت گردوں نے آگ و خون کی ہولی کے لیے اسکول کےبچوں کو نشانہ بنایا۔اطلاعات کے مطابق لگ بھگ 7 دہشت گرد ورسک روڈ پر واقع آرمی پبلک اسکول پہنچے ،اسکول میں جانے سےپہلے انہوں نے اپنی گاڑی کو آگ لگائی ، سب کی توجہ آگ پر مرکوز ہوئی تو دہشت گرد اسکول کے اندر داخل ہوگئے ، اسکول میں فائرنگ کرتے ہوئے دہشت گردوں نے پہلے اسکول کے ہال پر قبضہ کیا اور سیکڑوں بچوں کو یرغمال بنالیا ، اس دوران اسکول کے اندر سے فائرنگ اور دھماکوں کی آوازیں آتی رہیں ۔واقعے کی اطلاع ملتے ہی سیکیورٹی فورسز بھی حرکت میں آگئیں ، آئی ایس پی آر کے مطابق کوئیک رسپانس ٹیم دس سےپندرہ منٹ میں اسکول پہنچ گئی تھی ۔اسکول میں دہشت گردوں کے خلاف آپریشن میں پاک آرمی کے ایس ایس جی کمانڈوز نے حصہ لیا۔ مقابلےمیں ایک دہشت گرد اسکول آڈيٹوریم کے دروازے پر مارا گیا جبکہ باقی چھ انتظامی بلاک میں مارے گئے۔ واقعے میں124 افراد زخمی ہوئےجبکہ اسٹاف ممبران سمیت 960 بچوں کو بچالیا گیا، ہولناک واقعے پر ملک بھر میں سوگ کاعالم طاری ہے،زندگی چپ ہے اور فضا سوگوار ہے۔