30 دسمبر ، 2014
اسلام آباد.......ممبئی حملہ کیس کے ملزم ذکی الرحمان لکھوی کی 18 دسمبر کو انسداد دہشت گردی عدالت نے ضمانت منظور کی تھی ۔ نظر بندی احکامات آئے تو اسلام آباد ہائی کورٹ نے معطل کردیے ۔ پھر پولیس نے نئے کیس میں حراست میں لے لیا۔ ذکی الرحمان لکھوی کو سخت سیکیورٹی میں ایف ایٹ کچہری لایا گیا۔جہا ں ڈیوٹی مجسٹریٹ ملک امان نے اغوا کے مقدے کی سماعت کی ۔ ذکی الرحمان لکھوی پر اسلام آباد کے تھانہ گولڑہ شریف میں گزشتہ روز اغوا کی ایف آئی آر درج کی گئی ۔ مدعی محمد داؤد نے موقف لکھوایا کہ پانچ سال پہلے اس کے برادر نسبتی محمد ظریف کو ذکی الرحمان لکھوی نے اغوا کیا۔ محمد ظریف بارہ کہو میں جماعت الدعوۃ کے دفتر آتا جاتا تھا ۔ذکی الرحمان لکھوی کو آج اڈیالہ جیل سے رہائی ملنی تھی ۔ دو روز پہلے اسلام آباد ہائی کورٹ نے ملزم کی ممبئی حملہ کیس میں ضمانت منظور کی تھی ۔ انتظامیہ نے لکھوی کی نظر بندی کے احکامات جاریے کیے جنہیں اسلام آباد ہائی کورٹ نے کل معطل کردیا۔ مگر آج رہائی سے پہلے ذکی الرحمان لکھوی کو اغوا کے مقدمے میں حراست میں لے لیاگیا۔ ذکی الرحمان لکھوی ممبئی حملہ کیس کا مرکزی ملزم ہے جس کے خلاف کارروائی کےلیے بھارت بھی پاکستان پر دباؤ ڈال رہاہے ۔ گزشتہ روز ضمانت کی خبروں کے بعد بھارت میں پاکستانی ہائی کمشنر کی بھی طلبی ہوئی ۔