پاکستان
Time 20 ستمبر ، 2017

اسلام آباد ہائیکورٹ نے عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کردیئے

اسلام آباد: ہائیکورٹ نے الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری عمران خان کے وارنٹ گرفتاری معطل کردیئے۔

الیکشن کمیشن نے چیرمین تحریک انصاف عمران خان کی توہین عدالت کیس میں عدم پیشی پر ان کے قابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کیے تھے اور انہیں 25 ستمبر کو پیش ہونے کا حکم بھی دیا گیا تھا۔

جیونیوز کے مطابق الیکشن کمیشن کی جانب سے وارنٹ گرفتاری کوعمران خان نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں چیلنج کیا جہاں جسٹس عامر فاروق کی سربراہی میں 3 رکنی لارجر بینچ نے درخواست پر سماعت کی۔

عمران خان کے وکیل بابر اعوان نے عدالت میں پیش ہوکر ایک مرتبہ پھر مؤقف اپنایا کہ الیکشن کمیشن میں صرف ایک پارٹی کا ٹرائل ہورہا ہے، الیکشن کمیشن کوئی عدالت نہیں جو توہین عدالت کی کارروائی کرے۔

بابر اعوان نے اپنے دلائل میں کہا کہ عمران خان نےمعافی نامہ جمع کرایا تھا، اخباری خبر پر الیکشن کمیشن نےکارروائی کی۔ بابر اعوان کے مؤقف پر عدالت نے ان سے استفسار کیا کہ معافی نامے پر دستخط کس نے کیے؟ جسٹس عامر فاروق نے کہا کہ معافی نامے پر عمران خان کے دستخط ہی نہیں ہیں۔

بابر اعوان نے جواب دیا کہ  معافی نامہ عمران خان نےجمع کرایا تھا، ایک ایک لفظ کی ذمےداری لیتا ہوں، عدالت چاہے تو معافی نامےپر دستخط کرکے یہاں جمع کرا سکتا ہوں۔

جسٹس گل حسن اورنگزیب نے کہا کیا عمران خان کوخوف نہیں کہ مزید کارروائی ہوسکتی ہے؟ اس پر بابر اعوان نے جواب دیا کہ سچ بتاؤں خوف توہے اور  وارنٹ گرفتاری کے خلاف متفرق درخواست دائر کی ہے۔

بابر اعوان نے کہا کہ وارنٹ گرفتاری جاری کرنا الیکشن کمیشن کا اختیار نہیں، اتنی جلدی تو سپریم کورٹ بھی وارنٹ گرفتاری نہیں جاری کرتی۔

جسٹس میاں گل حسن اورنگزیب کا کہنا تھا کہ کیا آپ شو کاز نوٹس کا جواب جمع کرانے کا ارادہ رکھتے ہیں، اس پر بابر اعوان نے جواب دیا کہ شو کاز نوٹس کا جواب جمع کرانا چاہتا ہوں۔

بابر اعوان کا اپنے دلائل میں کہنا تھا کہ 24 اگست 2017 کو الیکشن کمیشن نے توہین عدالت کا شوکاز نوٹس جاری کیا، غیر ملکی فنڈنگ کیس میں جواب جمع کرا دیا ہے۔

جسٹس عامر فاروق نے استفسار کیا، کیا شوکاز نوٹس کا جواب بھی جمع کرا دیا ہے؟ اس پر بابر اعوان نے نفی میں جواب دیا۔

عدالت نے دلائل سننے کے بعد وارنٹ گرفتاری معطل کرتے ہوئے عمران خان کے وکیل کو  ہدایت کی ہےکہ وہ الیکشن کمیشن کی جانب سے دیئے گئے شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرائیں جس پر بابر اعوان نے انہیں شوکاز نوٹس کا جواب جمع کرانے کی یقین دہانی کرائی ہے۔

اسلام آباد ہائیکورٹ نے کیس کی مزید سماعت 26 ستمبر تک ملتوی کردیئے۔

واضح رہے کہ اس سے قبل تحریک انصاف نے اسلام آباد ہائیکورٹ میں درخواست دائر کی تھی جس میں الیکشن کمیشن میں توہین عدالت کی کارروائی پر حکم امتناع جاری کرنے کی استدعا کی تھی جسے عدالت نے مسترد کردیا تھا۔

مزید خبریں :